میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں​ ۔ اقبال عظیم

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:13، 5 جولائی 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←‏نعت خوانوں کی پذیرائی)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: اقبال عظیم

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں​

میں محفل حرم کے آداب جانتا ہوں​ ​


جو ہیں خدا کے پیارے میں ان کو چاہتا ہوں​

اُن کو اگر نہ چاہوں تو اور کس کو چاہوں​ ​


ایسا کوئی مسافر شاید کہیں نہ ہوگا​

دیکھےبغیر اپنی منزل سے آشنا ہوں​ ​


کوئی تو آنکھ والا گزرےگا اس طرف سے​

طیبہ کےراستےمیں ، میں منتظر کھڑا ہوں​ ​


یہ روشنی سی کیا ہے، خوشبو کہاں سےآئی؟​

شاید میں چلتےچلتےروضےتک آگیا ہوں​ ​


طیبہ کےسب گدا گر پہنچانتے ہیں مجھ کو​

مجھ کو خبر نہیں تھی میں اس قدر بڑا ہوں​ ​


اقبال مجھ کو اب بھی محسوس ہو رہا ہے​

روضےکےسامنےہوں اور نعت پڑھ رہا ہوں


نعت خوانوں کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| اویس رضا قادری کی آواز میں

| صدیق اسماعیل کی آواز میں

| خالد حسنین خالد کی آواز میں

| سید صبیح الدین رحمانی کی آواز میں