"میرے بیٹے کر یقیں سب سے بڑا اللہ ہے ۔بیکلؔ اتساہی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:


مطبوعہ : [[دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2 ]]
مطبوعہ : [[دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2 ]]
{{ ٹکر 1 }}
{{ ٹکر 1 }}


=== حمد باری تعالیٰ  ===  
=== حمد باری تعالیٰ  ===  
سطر 13: سطر 13:


وہ ہر اک نیکی بدی سے ہر طرح آگاہ ہے  
وہ ہر اک نیکی بدی سے ہر طرح آگاہ ہے  


وہ زمانے میں غرور و تمکنت کو توڑ دے  
وہ زمانے میں غرور و تمکنت کو توڑ دے  


ایک پل میں چاہے تو ٹوٹے دلوں کو جوڑ دے  
ایک پل میں چاہے تو ٹوٹے دلوں کو جوڑ دے  


جو اکڑ کر چلتے ہیں ان کو جھکا دیتا ہے وہ  
جو اکڑ کر چلتے ہیں ان کو جھکا دیتا ہے وہ  


ناز جن کو دھن پہ ہے وہ دھن مٹا دیتا ہے وہ  
ناز جن کو دھن پہ ہے وہ دھن مٹا دیتا ہے وہ  


قادرِ مطلق ہے وہ ، سب پر اسی کا راج ہے  
قادرِ مطلق ہے وہ ، سب پر اسی کا راج ہے  


بادشاہوں کا اسی کے ہاتھ تخت و تاج ہے  
بادشاہوں کا اسی کے ہاتھ تخت و تاج ہے  


وہ ہمالہ کو کرے گہرا سمندر آن میں  
وہ ہمالہ کو کرے گہرا سمندر آن میں  


پھول کی وادی اگا دے گرم ریگستان میں  
پھول کی وادی اگا دے گرم ریگستان میں  


ہے وہی سب کچھ وہی خالق وہی مناّن ہے  
ہے وہی سب کچھ وہی خالق وہی مناّن ہے  


دوزخی کو جنتی کر دے بڑا رحمان ہے  
دوزخی کو جنتی کر دے بڑا رحمان ہے  


جو چھٹے پھرتے ہیں ان کو قید میں دیتا ہے ڈال  
جو چھٹے پھرتے ہیں ان کو قید میں دیتا ہے ڈال  


جو اسیری میں پڑے ہیں ان کو لیتا ہے نکال  
جو اسیری میں پڑے ہیں ان کو لیتا ہے نکال  


اس کے ہاتھوں میں ہر اک انسان کی تقدیر ہے  
اس کے ہاتھوں میں ہر اک انسان کی تقدیر ہے  


وہ ہے منصف یہ جہاں فریاد کی زنجیر ہے  
وہ ہے منصف یہ جہاں فریاد کی زنجیر ہے  


وہ زمیں کے ذرے ذرے کو کرتا ہے پل میں مہر و ماہ  
وہ زمیں کے ذرے ذرے کو کرتا ہے پل میں مہر و ماہ  


راج کرواتا ہے منگتے کو بنا کر بادشاہ  
راج کرواتا ہے منگتے کو بنا کر بادشاہ  


عظمت و اعزاز سب کچھ اس سے ہی منسوب ہے  
عظمت و اعزاز سب کچھ اس سے ہی منسوب ہے  


بعد اس کے سب کا مالک اس کا ہی محبوب ہے  
بعد اس کے سب کا مالک اس کا ہی محبوب ہے  


بعد رب العالمیں ہے رحمت للعالمیں  
بعد رب العالمیں ہے رحمت للعالمیں  


جس کی رحمت سے ہے یہ فرشِ زمیں عرشِ بریں  
جس کی رحمت سے ہے یہ فرشِ زمیں عرشِ بریں  


جب کرم فرماتے ہیں جس پر رسولِ کائنات ﷺ
جب کرم فرماتے ہیں جس پر رسولِ کائنات ﷺ


تب بفضلِ ربی بن جاتی ہے اس کی بگڑی بات  
تب بفضلِ ربی بن جاتی ہے اس کی بگڑی بات  


مانگ لے حسنین کا صدقہ رسول اللہ ﷺ سے  
مانگ لے حسنین کا صدقہ رسول اللہ ﷺ سے  

نسخہ بمطابق 09:22، 31 مارچ 2018ء

Naat Kainaat Baikal Utasahi.jpg

شاعر : بیکل اتساہی

مطبوعہ : دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

حمد باری تعالیٰ

میرے بیٹے کر یقیں سب سے بڑا اللہ ہے

وہ ہر اک نیکی بدی سے ہر طرح آگاہ ہے


وہ زمانے میں غرور و تمکنت کو توڑ دے

ایک پل میں چاہے تو ٹوٹے دلوں کو جوڑ دے


جو اکڑ کر چلتے ہیں ان کو جھکا دیتا ہے وہ

ناز جن کو دھن پہ ہے وہ دھن مٹا دیتا ہے وہ


قادرِ مطلق ہے وہ ، سب پر اسی کا راج ہے

بادشاہوں کا اسی کے ہاتھ تخت و تاج ہے


وہ ہمالہ کو کرے گہرا سمندر آن میں

پھول کی وادی اگا دے گرم ریگستان میں


ہے وہی سب کچھ وہی خالق وہی مناّن ہے

دوزخی کو جنتی کر دے بڑا رحمان ہے


جو چھٹے پھرتے ہیں ان کو قید میں دیتا ہے ڈال

جو اسیری میں پڑے ہیں ان کو لیتا ہے نکال


اس کے ہاتھوں میں ہر اک انسان کی تقدیر ہے

وہ ہے منصف یہ جہاں فریاد کی زنجیر ہے


وہ زمیں کے ذرے ذرے کو کرتا ہے پل میں مہر و ماہ

راج کرواتا ہے منگتے کو بنا کر بادشاہ


عظمت و اعزاز سب کچھ اس سے ہی منسوب ہے

بعد اس کے سب کا مالک اس کا ہی محبوب ہے


بعد رب العالمیں ہے رحمت للعالمیں

جس کی رحمت سے ہے یہ فرشِ زمیں عرشِ بریں


جب کرم فرماتے ہیں جس پر رسولِ کائنات ﷺ

تب بفضلِ ربی بن جاتی ہے اس کی بگڑی بات


مانگ لے حسنین کا صدقہ رسول اللہ ﷺ سے

تجھ کو سب مل جائیگا بیکل ؔاسی درگاہ سے

بیکلؔ اتساہی(یوپی)


نئے صفحات