میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: ناصر

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتے

تیرے شہر میں میں آؤں تیری نعت پڑھتے پڑھتے


تیرے عشق کی بدولت مُجھے زندگی مِلی ہے

مُجھے موت آقا آئے تیرا ذکر کرتے کرتے


کِسی چیز کی طلب ہے نہ ہے آرزو بھی کوئی

تو نے اتنا بھر دیا ہے کشکول بھرتے بھرتے


میرے سونے سونے گھر میں کبھی رونقیں عطا ہوں

میں دیوانہ ہو گیا ہوں تیری راہ تکتے تکتے


ہے جو زندگانی باقی یہ ارادہ کر لیا ہے

تیرے منکروں سے آقا میں مروں گا لڑتے لڑتے


ناصرؔ کی حاضری ہو کبھی آستاں پہ تیرے

کہ زمانہ ہو گیا ہےمُجھے آہیں بھرتے بھرتے