منظر ایوبی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 13:10، 20 جون 2020ء از ADMIN 2 (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←‏حواشی و حوالہ جات =)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.


"منظر ایوبی

شاعر و ادیب

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

منظر ایوبی 4 اگست 1932ء کو بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر بدایوں میں پیدا ہوئے۔

منظر ایوبی نے 1950ء میں بدایوں میں ہی انٹرمیڈیٹ کیا، اسی سال 24 اپریل کو ان کی حبیبہ خاتون سے شادی ہوئی جس کے بعد اسی برس 3 مئی کو وہ ہجرت کر کے پاکستان آگئے۔منظر ایوبی نے جامعہ پنجاب سے ادیب فاضل کی سند حاصل کی جبکہ ایم اے اردو جامعہ کراچی سے کیا۔انہوں نے 1950ء تا 1961ء وزارتِ عمال میں ملازمت کی جبکہ 1961ء سے 1994ء تک تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے۔منظر ایوبی نے اردو شاعری اور نثر گوئی کا آغاز 1946ء میں ہی کر دیا تھا، ان کی تصانیف اور شعری مجموعوں میں تکلم، مزاج، چڑھتا چاند ابھرتا سورج، نئی پرانی آوازیں کے علاوہ متعدد کتابیں شامل ہیں <ref> عقیل عباس جعفری </ref>


نعت گوئی کے بارے نظریہ

جہاں تک نعت گوئی سے معاشرے کی اصلاح، تہذیب معاشرت، سماجی برائیوں کے انسداد، عظمت انسانیت کا فروغ اور اشاعت وتبلیغ دین کا کام لینے کا تعلق ہے، اس بارے میں اُردو نعت گو شاعروں کا وہ طبقہ (جو اگر چہ دیگر مکاتب فکر کے حامل نعت گو یوں کے مقابلے میں محدود ہے) قابل صد تحسین بھی ہے اور قابل پذیرائی بھی، جن کی مذہبی و دینی موضوعات پر مشتمل فکری کاوشیں بالخصوص نعتیں مذکورہ بالا افادی تقاضوں کی مکمل طور پر آئینہ دار ہیں اور جو سردار انبیاء کی اسوۂ حسنہ اور سیرت طیبہ کو اپنی شاعری کا بنیادی موضوع بنائے ہوئے ہیں۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہمارے نعت گو شعراء مغرب کی ثقافتی اور تہذیبی یلغار سے اپنے ماحول اور معاشرے کو محفوظ رکھنے، نئی نسلوں اور الحاد گزیدہ افراد کی کردار سازی کے لئے صرف اور صرف سرکار دو عالم کی ذات اقدس اور کردار و عمل کو محور فکر بنائیں کہ ان کی تقلید و اتباع کے بغیر عالم اسلام نہ اپنے موجودہ مسائل حل کر سکتا ہے اور نہ اپنی آخرت سنوار سکتا ہے۔

مضامین

وفات

آپ 19 جون اور 20 جون کی درمیانی شب انتقال فرما گئے ۔

حواشی و حوالہ جات