آپ «مقدمہ، تقریظ اور دیباچہ» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 3: | سطر 3: | ||
=== مقدمہ === | === مقدمہ === | ||
اردو لغت بورڈ کی مرتب کردہ لغت میں مقدمہ کے معانی اس طرح لکھے ہیں:] | اردو لغت بورڈ کی مرتب کردہ لغت میں مقدمہ کے معانی اس طرح لکھے ہیں:مقدمہ [ضم م، فت ق، شد د بفت، فت م] | ||
سطر 11: | سطر 11: | ||
(iii )وہ بات یا مسئلہ جس کے جانے بغیر زیر نظر مبحث سمجھ میں نہ آسکے، وہ امر جس پر زیر بحث موضوع کا سمجھنا سمجھانا منحصر ہو،مبادی…بقیہ معانی قانونی اصطلا حات کے تحت دیئے گئے ہیں جس میں نالش اور مقدمہ بازی وغیرہ کا حوالہ آتا ہے۔ مقدمہ کے ’’د‘‘ کو کسرہ کے ساتھ پڑھیں تو معانی یہ ہوں گے:۱ـ۔آگے جانے والا [شخص یا گروہ وغیرہ ]خصوصاً لشکر کا وہ حصہ جو آگے بھیج دیا جائے، ہراول دستہ۔ | (iii )وہ بات یا مسئلہ جس کے جانے بغیر زیر نظر مبحث سمجھ میں نہ آسکے، وہ امر جس پر زیر بحث موضوع کا سمجھنا سمجھانا منحصر ہو،مبادی…بقیہ معانی قانونی اصطلا حات کے تحت دیئے گئے ہیں جس میں نالش اور مقدمہ بازی وغیرہ کا حوالہ آتا ہے۔ مقدمہ کے ’’د‘‘ کو کسرہ کے ساتھ پڑھیں تو معانی یہ ہوں گے:۱ـ۔آگے جانے والا [شخص یا گروہ وغیرہ ]خصوصاً لشکر کا وہ حصہ جو آگے بھیج دیا جائے، ہراول دستہ۔ | ||
مولانا محمد حبیب الرحمٰن خاں شروانی نے اشا رۃً ذکر کیا ہے کہ مقدمہ ’’مقدمۃ الجیش‘‘ سے ماخوذ ہے۔ ۵؎… مقدمۃ الجیش لغوی اعتبار سے وہ لشکر ہوتا ہے جو آگے بھیجا جاتا ہے جسے پیشرو لشکر، ہراول فوج بھی کہتے ہیں۔ سپہ سالار کو بھی اسی لیے مقدمۃ الجیش کہتے ہیں کہ اس کی حیثیت فوج میں سردار اور رہنما کی ہوتی ہے ۔ | مولانا محمد حبیب الرحمٰن خاں شروانی نے اشا رۃً ذکر کیا ہے کہ مقدمہ ’’مقدمۃ الجیش‘‘ سے ماخوذ ہے۔ ۵؎… مقدمۃ الجیش لغوی اعتبار سے وہ لشکر ہوتا ہے جو آگے بھیجا جاتا ہے جسے پیشرو لشکر، ہراول فوج بھی کہتے ہیں۔ سپہ سالار کو بھی اسی لیے مقدمۃ الجیش کہتے ہیں کہ اس کی حیثیت فوج میں سردار اور رہنما کی ہوتی ہے ۔ |