مصیبت میں پڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا ۔ ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ذوالفقار علی دانش

حمدِ باری تعالی جل جلالہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مصیبت میں پڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا

ترے در پر کھڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا


ہمارے حق میں یہ نعمت ہی کافی ہے

کہ ہم بندے ترے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا


مدد فرما ، مدد فرما ، مدد فرما

مصیبت میں گھرے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا


وسیلہ پیارے پیغمبر کا لائے ہیں

لئے کاسہ کھڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا


ترے در کے سوا یا رب! کہاں جائیں

گدا ہم سب ترے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا


تجھی سے ہم ، تجھی سے مانگتے ہیں ہم

ترے ہیں ہم ترے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا


کرم عادت ہے تیری ، ہم ترے بندے

خطا سے ہم بھرے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | فہرست | اگلا کلام | | ذوالفقار علی دانش