مدحت خیرالبشر ﷺ سب کے مقدر میں کہاں(ڈاکٹر محمد شفیع )

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 09:15، 31 مارچ 2018ء از سید عرفان عرفی (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2


شاعر : ڈاکٹر محمد شفیع

مطبوعہ : دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مدحت خیرالبشر ﷺ سب کے مقدر میں کہاں

یہ سعادت، یہ ہنر سب کے مقدر میں کہاں


ہادیٔ جنّ و بشر، محبوب داور کے سوا

میہمانی عرش پر سب کے مقدر میں کہاں


جو مقدس شہر مسکن ہے رسول اللہ کا

اس کی گلیوں سے گزرسب کے مقدر میں کہاں


پہلوئے سرکار ﷺ میں سوئے ہیں صدّیق و عمر

یہ سکون معتبر سب کے مقدر میں کہاں


جس دعا کے فیض سے ایمان لے آئے عمر

وہ دعا اور وہ اثر سب کے مقدر میں کہاں


حضرت عثماں کو ذوالنورین جس نے کر دیا

وہ عنایت کی نظر سب کے مقدر میں کہاں


آج بھی تاریخ ہجرت کہہ رہی ہے اے شفیعؔ

بستر خیرالبشر ﷺ سب کے مقدر میں کہاں

ٹکر 3


گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659


زیادہ پڑھے جانے والے کلام