مجھے سرکار کے قدموں میں لے چل ہمسفرمیرے ۔ ریاض حسین چودھری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ریاض حسین چودھری

مطبوعہ : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مجھے سرکار کے قدموں میں لے چل ہمسفر!میرے

مقدر کے ستارے ساتھ ہوں بارِگر میرے


پہنچ کر شہرِ پیغمبر میں پہلا کام یہ ہوگا

بدن کے ایک اک کرکے جھڑیں گے بال وپر میرے


ملائک ہرورق پرپھول رکھے جاتے ہیں مدحت کے

قلم کے دامنِ صد چاک میں کیا ہیں ہنر میرے


فقط اسمِ محمد تختیوں پرمیں نے لکھا ہے

وثیقے سب کے سب محشر کے دن ہیں مختصر میرے


تخیل کے پرندے جانبِ طیبہ رہیں اڑتے

ثنااُن کی رہیں کرتے چراغِ رہگذر میرے


غلامی کایہی بندھن اثاثہ عمر بھر کا ہے

رہیں ہرحلقۂ زنجیر میں شام و سحر میرے


خدا کی حاکمیت سے پیمبر کی شریعت تک

حوالے عدل کی میزان پرہیں معتبر میرے


یہ سب فیضان ہے خلدِ مدینہ کی ہواؤں کا

کہ بارِ تند کے مدِ مقابل ہیں شجر میرے


اقامہ دونوں شہروں کاملے توبات بنتی ہے

مدینہ اور مکہ ہیں ازل سے مستقر میرے


میں بچپن سے دعائیں مانگتا آیاہوں اللہ سے

مدینے کی فضا میں آخری دن ہوں بسر میرے


ریاضؔ اعمال نامہ پڑھ کے نادم ہوں سرِ محشر

مگربخشش کاساماں بھی یہی ہیں اشکِ تر میرے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام