"متاع ِ نعت میں حرف ِ سپاس رکھتے ہیں ۔ شاہدہ لطیف" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعرہ : شاہدہ لطیف === {{نعت }} === متاع ِ نعت میں حرف سپاس رکھتے ہیں اسی پہ طرز ِ عمل کی اس...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}
{{بسم اللہ }}


شاعرہ : شاہدہ لطیف  
شاعرہ : [[شاہدہ لطیف ]]


=== {{نعت }} ===
=== {{نعت }} ===
سطر 33: سطر 33:


جو یاد طیبہ میں خود کو اداس رکھتے ہیں
جو یاد طیبہ میں خود کو اداس رکھتے ہیں
=== مزید دیکھیے ===
[[منتخب کلام ]]

نسخہ بمطابق 14:50، 12 دسمبر 2017ء


شاعرہ : شاہدہ لطیف

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

متاع ِ نعت میں حرف سپاس رکھتے ہیں

اسی پہ طرز ِ عمل کی اساس رکھتے ہیں


مشام ِ جاں ہے معطر اسی گل تر سے

شبوں میں اسم پیمبر کی باس رکھتے ہیں


وہ جام ِ کوثر و تسنیم بھی چکھیں گے ضرور

جو ان کے جام ِ زیارت کی پیاس رکھتے ہیں


ہمیشہ چومیں گے روضے کی جالیوں کو ہم

دعائے نیم شبی میں یہ آس رکھتے ہیں


وہ لوگ مر کے بھی رکھتے ہیں نسبت ِ بطحا

لحد میں خاک مدینہ جو پاس رکھتے ہیں


سکون شاہدہ ان کو نصیب ہوتا ہے

جو یاد طیبہ میں خود کو اداس رکھتے ہیں

مزید دیکھیے

منتخب کلام