مایوسیوں کا میری سہارا تمہیں تو ہو ۔ حامد بدایونی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.

شاعر: حامد بدایونی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

مایوسیوں کا میری سہارا تمہیں تو ہو

میرے خیال و خواب کی دنیا تمہیں تو ہو


تاباں ہے جس کے نور سے دنیائے زندگی

وہ شمع نور، نورِ سراپا تمہیں تو ہو


پھرتے ہیں جس کو ڈھونڈتے مہتاب وآفتاب

اے حاصل مراد وہ جلوہ تمہیں تو ہو


ہے حُسن میں تمہارے کچھ اس طرح دل کشی

سو بار جس کو دیکھ کر دیکھا تمہیں تو ہو


تم اور صرف تم ہو زمانہ کی آبرو

گیسو جہاں کا جس نے سنوارا تمہیں تو ہو


تم سامنے نہیں ہو تو کچھ سوجھتا نہیں

آنکھوں کا نور، دل کا اجالا تمہیں تو ہو


قربان تم پر دونوں جہاں کی مسرتیں

روزِ ازل سے دل کی تمنا تمہیں تو ہو


تم وہ کہ بُت کدے کو بھی کعبہ بنا دیا

مقصودِ کعبہ، کعبہ کا کعبہ تمہیں تو ہو


سینہ بنا ہوا ہے مدینے کا آئینہ

حامد کے دل میں سید والا تمہیں تو ہو