لب پہ نعت پاک کا نغمہ ۔ سید صبیح الدین صبیح رحمانی
نعت کائنات سے
شاعر: سید صبیح الدین صبیح رحمانی
نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
لب پر نعت پاک کا نغمہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے
میرے نبی سے میرا رشتہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے
اور کسی جانب کیوں جائیں اور کسی کو کیوں دیکھیں
اپنا سب کچھ گنبدِ خضری کل بھی تھا اور آج بھی ہے
پست و ہ کیسے ہوسکتا ہے جس کو حق نے بلند کیا
دونوں جہاں میں ان کا چرچا کل بھی تھا اور آج بھی ہے
بتلا دو گستاخ نبی کو غیرت مسلم زندہ ہے
دین پہ مر مٹنے کا جذبہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے
سب ہو آئے ان کے در سے جا نہ سکا تو ایک صبیح
یہ کہ اک تصویر تمنا کل بھی تھا اور آج بھی ہے
اس نعت مبارکہ کی وڈیو
| قاری وحید ظفر قاسمی کی آواز میں