لا ریب و لا مثیل ہے ایسی؟ کہاں کی بات

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 05:34، 15 فروری 2020ء از ADMIN 2 (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


"Hafeez Oaj

شاعر : مرزا حفیظ اوج

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

لا ریب و لا مثیل ہے ایسی؟ کہاں کی بات؟

جیسے مرے نبی کے منّور دہاں کی بات


ساری ہی مشکلات کا اک حل یہی تو ہے

”پڑھیے درود چھوڑیے سود و زیاں کی بات“


سیراب ہم تو رہتے ہیں، کرتے ہیں ہر گھڑی

جود و عطا و مہر کے بحرِ رواں کی بات


مژگاں پہ اشک کھِلتے ہیں مثلِ گلاب یاں

ہوتی ہے جب بھی سیّدِ کون و مکاں کی بات


حقِ شعور و خامہ تو بے شک یہی ہے اوجؔ

جب تک ہیں زندہ کیجئے بس جانِ جاں کی بات


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات