"غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 155: سطر 155:
"’غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی کا آغاز جنوبی ہند سے ہو چکا تھا اور مسلمان شاعروں کی طرح ہندو شاعروں نے عقیدت و محبت کے اظہار کے لئے حضور اکرم ﷺ کی سیرت و نعت کو بھی اپنی تخلیقات کا موضوع بنا یا ہے۔ لچھمن نرائن شفیقؔ کا معراج نامہ اور راجہ مکھن لال مکھنؔ کا نعتیہ کلام اس اظہار عقیدت کے نمونے ہیں۔"
"’غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی کا آغاز جنوبی ہند سے ہو چکا تھا اور مسلمان شاعروں کی طرح ہندو شاعروں نے عقیدت و محبت کے اظہار کے لئے حضور اکرم ﷺ کی سیرت و نعت کو بھی اپنی تخلیقات کا موضوع بنا یا ہے۔ لچھمن نرائن شفیقؔ کا معراج نامہ اور راجہ مکھن لال مکھنؔ کا نعتیہ کلام اس اظہار عقیدت کے نمونے ہیں۔"


اس ضمن میں ڈاکٹر کے وی نکولن کا مضمون "[[ غیر مسلم شعرا کی نعت نگاری ۔ ناقدین کی نظر میں ]]" میں بہت اہم ہے ۔
 
 
اس ضمن میں ڈاکٹر کے وی نکولن کا مضمون "''[[ غیر مسلم شعرا کی نعت نگاری ۔ ناقدین کی نظر میں ]]''" میں بہت اہم ہے ۔


== بشکریہ ==
== بشکریہ ==


[[سید شاکر القادری ]]
[[سید شاکر القادری ]]

نسخہ بمطابق 22:05، 24 دسمبر 2016ء


تاریخ

غیر مسلم شعراءکی نعت گوئی کا آغاز جنوبی ہند سے ہو چکا تھا اور مسلم شعراءکی طرح ان لوگوں نے بھی عقیدت و محبت کے اظہار کے لیے حضور اکرم کی سیرت و نعت کو اپنی تخلیقات کا موضوع بنا یا۔لیکن حقیقی دور 1857کی جنگ ِآزادی کے بعد سے شروع ہوا۔مخلوط معاشرے میں اگرچہ ہندو مسلم تعلقات میں ایک کشیدگی ہمیشہ رہی اور دونوں قوموں کے تہذیب و تمدن میں واضح اختلاف رہا، اس کے باوجود اہلِ فکر و قلم کے حلقوں میں رواداری کی ایک انوکھی فضا ملتی ہے۔غیر مسلم شعرا کی نعتوں کو جمع کرنے کی سب سے پہلے کوشش مشہور شاعر مرحوم والی آسی نے کی تھی اور اس کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔ یوں تو اردو میں غیرمسلم نعت گو شعرا کی تعداد کئی سو تک پہنچتی ہے۔ لیکن نور میرٹھی نے جو کتاب ” بہ ہرزماں بہ ہر زباں“ مرتب کی وہ بہت اہمیت کی حامل ہے اس میں انہوں نے 336 ہندو شعراءکی نعتوں کویکجا کیا ہے



منشی شنکر لال ساقی

٭ عصر جدید میں پہلے غیر مسلم اہم نعت گو شاعر منشی شنکر لال ساقی(1890) ہیں۔ سید رفیع الدین اشفاق نے اپنے تحقیقی مقالے میں ان کی نعت گوئی کے بارے لکھا کہ ’ساقی کی نعتوں سے کہیں یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ یہ ایک غیر مسلم کا اظہار عقیدت ہے۔شاعر جا بجا شرک اور کفر کی برائی اور توحید کے مضامین کو بلا تکلف باندھتے ہیں۔اس جگہ نہ تو ابہام کو دخل ہے اور نہ کسی تاویل کی گنجائش۔‘‘

انہوں نے اردو و فارسی دونوں زبان میں اشعار کہے۔

جیتے جی روضہ ¿ اقدس کو نہ آنکھوں نے دیکھا

روح جنت میں بھی ہوگی تو ترستی ہو گی


نعت لکھتا ہوں مگر شرم مجھے آتی ہے

کیا مری ان کے مدح خوانوں میں ہستی ہوگی

(محمد دین فوق،اذان تبکدہ ص 33-35)

مہاراجہ سرکشن پرشاد

مہاراجہ سرکشن پرشاد(م 1359ھ) پہلے معروف ہندو نعت نگار تھے جنہوں نے کثیر تعداد میں سے نعتِ رسول کہی۔آپ کے اشعار جذب و شوق اور حب رسول سے بھرے ہوئے ہیں ۔ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ کسی غیر مسلم کا کلام ہے۔آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ظاہری جمال کے بارے میں متعدد اشعار لکھے ہیں جن میں آپ کے زلف و عارض، خدوخال اور ابرو اقامت کے حسن کو تشبیہ اور استعارہ کی شکل میں پیش کیا ہے اور ان میں عربی الفاظ و تراکیب بھی ملتی ہیں۔آپ کا مجموعہ 200 صفحات پر مشتمل ہے۔


کافر ہوں کہ مومن ہوں خدا جانے میں کیا ہوں

پر بندہ ہوں اس کا جو ہے سلطانِ مدینہ


مدینہ کو چلو دربار دیکھو

رسول اللہ کی سرکار دیکھو

(کشن پرشاد شاد،ہدیہ شادص92)


دلو رام کوثری

دلو رام کوثری (1365ھ)

عرش ملیسانی

عرش ملیسانی بھی صاحب ِدیوان نعت گو شعرا میں سے ہیں۔آپ کے مجوعہ کا نام’ آہنگ حجاز‘ ہے۔آپ کی خصوصیت یہ تھی کہ آپ نے اپنی شاعری کے ذریعہ مسلم ہندو کے مخلوط معاشرے میں مذہبی تعصب سے اوپر اٹھ کر باہمی محبت و یگانگت کو فروغ دیا۔آپ کی شاعری میں نبی کی ذات سے عقیدت و محبت دلی تڑپ اور خلوص کی چاہت پائی جاتی ہے۔جیسے


تیرے عمل کے درس سے گرم ہے خونِ ہر بشر

حسن نمود زندگی، رنگ رخ حیات نو


(عرش ملیسانی،آہنگِ حجاز ص۶)

مولانا عبد الماجد دریا آبادی ‘ مشہور شاعر بال مکند عرش ملسیانی کی نعتیہ شاعری کے ضمن میں ہندو مسلم مخلوط معاشرے میں اس انداز کی شاعری سے نمایاں ہونے والی باہمی محبت و یگانگت کی فضا کے بارے میں فرماتے ہیں

’’قومی اور اجتماعی حیثیت سے وہ اس وقت بڑی خدمت انجام دے رہے ہیں، ایک پل،اور ایک ربط کا کام دے رہے ہیں ،ملک کی دو بڑی قوتوں ،دو بڑی تہذیبوں ،دو بڑے مذہبوں کے درمیان ‘وہی خدمت جو ماضی قریب میں اس ملک کی دو محترم ہستیاں انجام دے چکی ہیں، ایک مسز سروجنی نائیڈو اور دوسرے سرکشن پرشاد شاد ؔ حیدر آبادی۔‘‘

دیگر قابل ذکر غیر مسلم نعت گو شعراء

  • منشی بالا سہائے متصدی(پرچہ درشان محمد مصطفی1905ئ، جلسہ مولود شریف مع غزلیات ونعت محمد مصطفی1907ئ
  • پنڈت شیو ناتھ چک کیف م1914(مناجات کیف1898ئ،دیوان کیف1907)
  • منشی للتا پرشاد شاد 1886-1959(مخزن اسرار معرفت،نالہ دل خراش1949،پنجہ پنج تن
  • پربھو دیال رقم(پ1891)(تحفہ عید میلاد النبی1958)
  • پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی 1811-1844(مثنوی گلزار نسیم)
  • شیو پرشاد وہبی لکھنوی (مرقع از ژنگ1880)
  • منشی درگا سہائے سرور جہان آبادی 1873-1910ء(جام سرور، خمخانہ سرور)*
  • مہر لال سونی ضیا(پ1913)(طلوع1933،نئی صبح1951،گردِ راہ1962
  • چاند بہاری لال ماتھر صبا (پ1885)
  • جگن ناتھ آزاد ھ (پ1918
  • کنور مہندر سنگھ بیدی (پ(1910
  • راجہ مکھن لال مکھن
  • منشی روپ چند
  • پیارے لال رونق
  • چندی پرشاد شیدا
  • مہاراج بہادر برق
  • منشی لچھمی نرائن سخا
  • تربھون شنکر عارف
  • پنڈت لبھو رام جوش ملسیانی
  • علامہ تربھون ناتھ زار زتشی دہلوی
  • تلوک چندر محروم، گوپی ناتھ امن
  • پنڈت نوبت رائے نظر
  • پنڈت امر ناتھ آشفتہ دہلوی*
  • بھگوت رائے راحت کاکوروی
  • مہاراجہ کشن پرساد
  • پنڈت برج نرائن دتا تریا کیفی
  • رگھوپتی سہائے فراق گورکھپوری
  • کرشن موہن*
  • چندر پرکاش جوہر بجنوری
  • آنند موہن زتشی
  • گلزار دہلوی
  • پنڈت دیا پرساد غوری
  • اوما شنکر شاداں
  • اشونی کمار اشرف
  • ہری مہتا ہری
  • چند ر بھان خیال

غیر مسلم شعرا کی نعت گوئی کا ناقدانہ جائزہ

نور احمد میرٹھی کی کتاب بہر زماں، بہر زباں کے حوالے مشہور محقق شکیل احمد ضیا لکھتے ہیں

"ان نعتوں کے ایک شعر میں بھی مسلمانوں کی مشکوک و مجہول روائتوں کا سہارا نہیں لیا گیا ہے جن سے بعض مسلمان شعراء اپنے کلام کو مزین یا ملوث کرتے ہیں""

ڈاکٹر ریاض مجید اپنے مضمون "اردو میں نعت گوئی " میں فرماتےہیں

"’غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی کا آغاز جنوبی ہند سے ہو چکا تھا اور مسلمان شاعروں کی طرح ہندو شاعروں نے عقیدت و محبت کے اظہار کے لئے حضور اکرم ﷺ کی سیرت و نعت کو بھی اپنی تخلیقات کا موضوع بنا یا ہے۔ لچھمن نرائن شفیقؔ کا معراج نامہ اور راجہ مکھن لال مکھنؔ کا نعتیہ کلام اس اظہار عقیدت کے نمونے ہیں۔"


اس ضمن میں ڈاکٹر کے وی نکولن کا مضمون "غیر مسلم شعرا کی نعت نگاری ۔ ناقدین کی نظر میں " میں بہت اہم ہے ۔

بشکریہ

سید شاکر القادری