غالب کے اردو نعتیہ اشعار
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
|
|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
1:۔ اس کی امت میں ہوں میں، میرے رہیں کیوں کام بند
واسطے جس شہ ﷺ کے، غالبؔ! گنبدِ بے در کھلا
2:۔کل کیلئے کر آج نہ خست شراب میں
یہ سوءِ ظن ہے ساقیِ کوثرﷺ کے با ب میں
3:۔ یہ کس بہشت شمائل کی آمد آمد ہے!
کہ غیر جلوہء گل ، رہگزر میں خاک نہیں
4:۔ بہت سہی غمِ گیتی، شراب کم کیا ہے
غلامِ ساقیِ کوثرﷺ ہوں، مجھ کو غم کیا ہے
5:۔ پھر جی میں ہے کہ در پہ کسی کے پڑے رہیں
سر زیر بارِ منتِ درباں کیے ہوئے
6:۔ زباں پہ بارِ خدایا! یہ کس کا نام آیا
کہ میرے نطق نے بوسے میری زباں کے لیے
7:۔منظور تھی یہ شکل تجلی کو نور کی
قسمت کھلی ترے قد و رخ سے ظہور کی
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|