غافل کرنالی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

نمونہ کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سبز گنبد کی بہاروں میں وہ زیبائی ہے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سبز گنبد کی بہاروں میں وہ زیبائی ہے

عرش اعظم بھی مدینے کا تمنائی ہے


تجھ سے پہلے تھا ہر اک سمت خزاں کا عالم

تیرے آنے ہی سے ہر شے پہ بہار آئی ہے


جب ترا ذکر کیا، نور کا بادل برسا

جب ترا نام لیا، جان میں جاں آئی ہے


تجھ کو اللہ نے محبوب کہا، خوب کہا

تری عظمت کی دو عالم نے قسم کھائی ہے


کون ہے ختم رسلﷺ ، ہادی کل تیرے سوا

عرش تا فرش ترے نور کی پہنائی ہے


نام یکتا ہے تو پیغام بھی یکتا ہے ترا

ہر بڑی شان میں آقا تری یکتائی ہے


جشن میلاد میں غافل مری نعتیں سن کر

منزل عرش سے جلووں کی برات آئی

شراکتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

صارف:تیمورصدیقی