"عبد الجلیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:


نعت گوئی میں وہ  [[اسلم فیضی ]] کے شاگرد ہیں ۔  
نعت گوئی میں وہ  [[اسلم فیضی ]] کے شاگرد ہیں ۔  
( پندرہ دسمبر سن انیس سو اٹھا ون)



نسخہ بمطابق 03:27، 26 اگست 2019ء


عبد الجلیل، قرآن پاک کا حافظ ہونے کی وجہ سے حافظ عبد الجلیل کے نام سے جانے جاتے ہیں ۔ ان کا تعلق کوہاٹ سے ہے ۔ 15 اگست، 1958 کو تحصیل جنڈ ضلع اٹک میں پیدا ہوئے ۔ ان کا خاندان ضلع اٹک کی تحصیل جنڈ کا اعوان خاندان، راسخ العقید ہ سنی ، مذہبی فکر کا حا مل ، حضورﷺ کی ذات ِ اقدس سے والہا نہ محبت کرنے والا، نعت کا نہا یت عمدہ ذوق رکھنے والا ۔ خاندان میں بڑی تعداد میں حفا ظ ، قراءنعت خوان اور علما ء مو جود ہیں ۔

نعت گوئی میں وہ اسلم فیضی کے شاگرد ہیں ۔


تعلیم و تربیت

پرائمری تک کو ہا ٹ میں ، میٹرک گورنمنٹ ہا ئی سکول، جنڈ سے جبکہ مدرسہ دارالعلوم غوثیہ جنڈ سے قاری کرم الٰہی صا حب سے حفظِ قرآن مجید کی تکمیل کی۔ گورنمنٹ کا لج، کو ہا ٹ سے گریجویشن اور پشا ور یونیورسٹی سے ایم۔ اے (اسلا میا ت) اردو، تا ریخ اور بی ایڈ کیا جبکہ مرکز ی دارالقر اء بہا دریہ کو ہا ٹ سے قاری سید گلفام شا ہؒ سے تجوید و قرات کی تعلیم حا صل کی اور استا ذ العلما ء مفتی محمد نعیم صاحبؒ سے دیگر علوم میں اکتسابِ فیض کیا۔

نعت گوئی کے رحجان =

گھر میں نعتیہ ما حول ملا ۔ ما موں جان اچھے نعت خوان تھے نعت شوق سے پڑھی جا تی اور سنی جاتی تھی۔دورانِ تعلیم شا عری تو نہ کی البتہ نعت خوانی کا شوق تھا۔ گو آواز اتنی اچھی نہ تھی تا ہم محا فل میں ااحمد رضا بریلوی اور صا ئم چشتی اور محمد علی ظہوری کی نعتیں پڑھا کر تا تھا۔

شا ید 1988 ء میں پہلا شعر کہا۔ گنگنا تے ہو ئے ایک مطلع ہو گیا ۔ 

’’جب سے طیبہ کی مجھ کو گلی مل گئی

سا ری دنیا کی سمجھو خو شی مل گئی ‘‘


اس مطلع پر کئی دنو ں میں جب نعت مکمل ہو گئی تو پروفیسر محمد اسلم فیضی کو سنا ئی۔ اُنہوں نے سراہا اور حوصلہ افزائی کی۔پشاور میاکبر ضیا ء سیٹھی کے ہا ں تحریک منہا ج القرآن کے زیر اہتما م ، ربیع الا ول شریف میں سا لانہ نعتیہ مشا عرہ تھا جس میں حفیظ تا ئب ، محسن احسان ، ڈاکٹر نذیر تبسم، پر وفیسر محمد اسلم فیضی جیسے نا مور شعراء شریک تھے یہ نعت سنا ئی۔


’’جس میں ذکر رسول ہو تا ہے۔

بس وہ لمحہ قبول ہو تاہے‘‘


تا ہم با قا عدہ نعت خوانی نہیں کی۔

کو ہاٹ میں متعدد مشا عروں میں حصہ لیا ۔ اس کے علاوہ پشاور اور فتح جنگ کے مشاعروں میں شرکت رہتی ہے ۔

اعزازات

نعت کے حوالے سے تو نہیں البتہ ریڈیو پا کستان نے مذہبی پر وگراموں کے حوالے سے 2013 ء میں بہترین کا رکردگی ایوارڈ دیا۔


نعتیہ خدمات

نعتیہ مجموعے


دیگر معلومات

پسندیدہ شعراء : احمد ندیم قا سمی، احمد فراز

پسندیدہ نعت گو شعراء : مظفر وارثی ، نصیرالدین نصیر ، خا لد محمود خال، حفیظ تا ئب پسندیدہ نو جوان نعت گو شعراء : صبیح الد ین صبیح رحمانی ، سر ور حسین نقشبندی

پسندیدہ بزرگ نعت خواں : محمد علی ظہوری ، اعظم چشتی ،سید منظور الکونین شا ہ فصیح الدین سہروردی

پسندیدہ نو جوان نعت خوان : زبیب مسعود

ان کے شہر مشہور نعت خوان  : ابرار شاہ ، ضرار شاہ ، انور خان قا دری ، خلیل احمد قریشی ، اظہر خان

ن کے شہر کے معروف نعت گو شعراء : پر وفیسر محمد اسلم فیضی، م جان عا طف ، محبت خان بنگش، شجا عت علی راہی

نعت خوانی کے با رے نظریہ

نعت خوانی ایک انتہا ئی پا کیزہ عمل ہے اس کیلئے جسم کے سا تھ ساتھ روح کی پا کیزگی وبا لیدگی ازحد ضروری ہے نعت خوان کیلئے لا زم ہے کہ اس با رگاہ کے ادب کو ملحو ظ خا طر رکھے کیونکہ ’’ادب گا ہ ہیست زیر آسمان از عرش نا رک ترنفس گم کردہ می آید جُنیدو با یز یدایں جا‘‘دور حا ضر میں نعت خوانوں کے تجریدی رویوں نے نعت کے تقدس کو بری طرح پا ما ل کیا ہے نعت خوانی اور محا فل نعت کا انعقا د محض کما ئی کا ذریعہ بن کر رہ گیا ہے ادب کلیتََا مفقود ہو گیا ہے اہل علم ودانش کو اس حوالے سے اصلا ح احوال کی سنجیدہ کو شش کرنی چا ہیئے تا کہ محا فلِ نعت اور نعت خوانی اہل ایما ن کیلئے حقیقتاََ روح کی غذا ثا بت ہو۔

نعت خوانی کی خدمات پر نعت ورثہ کے با رے رائے

ما دیت کے اس دور میں فروغِ نعت اور نعت کے تقدس کو بحال کرنے کیلئے پر خلوص کو شش کرنے پر ’’نعت کا ئنا ت‘‘ صد ہزار با ر لا ئق تحسین ہے ۔ اللہ کریم اپنے حبیب ﷺکے صدقے ان کے نیک ارادوں میں بر کتِ مزید عطا فر مائے ۔ نعت خوانی اگر اپنی اصل روح کے سا تھ دوبا رہ بحا ل ہو جائے اور معیا ری کلام پڑھے جانے لگیں تو نعت ورثہ کی ان خدما ت کو صدیوں تک یا د رکھا جائے گا۔ ان شا ء اللہ