عاصی کرنالی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 07:59، 13 جنوری 2019ء از ADMIN 2 (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

Aasi Karnali.jpg


شیخ وزیر محمد کے فرزند عاصیؔ کرنالی کا پیدائشی نام شریف احمد ہے۔ 2 جنوری 1927ء کو کرنال مشرقی پنجاب، بھارت میں پیدا ہوئے۔ ایم اے اُردو، ایم ا ے فارسی تھے۔ ذریعہ معاش درس و تدریس تھا۔ گورنمنٹ ملت کالج ملتان کے پرنسپل رہے۔ پروفیسر ڈاکٹر عاصی کرنالی ۔1947 میں ہجرت کر کے ملتان آئے۔بھر پور اور متحرک زندگی گزاری۔سکول ٹیچر کی حیثیت سے عملی زندگی کا آغاز کیا اور کالج کے پرنسپل کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔سابق وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی بھی ان کے شاگردوں میں سے ہیں۔11 شعری مجموعوں اور مجموعی طور پر 19 کتابوں کے خالق ہیں ۔ ۔ ان کی نعتوں کے مجموعے نعتوں کے گلاب کو صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا ۔

آپ نے ’’اُردو حمد و نعت پر فارسی روایت کا اثر‘‘ کے موضوع پر اعلیٰ تحقیق پیش کرکے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔ ۔

شاعری و نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ڈاکٹر عاصیؔ کرنالی ایک قادرالکلام اور زودگو شاعر تھے۔ ابتدا میں آپ کا شمار غزل گو شعرا میں ہوتا تھا بعدازاں پھر لالہ زارِ نعت میں بھی آپ کی نعتوں کی گونج سنائی دینے لگی۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کی نعتوں کے مجموعوں کی تعداد زیادہ ہے۔ ’’اُردو حمد ونعت پر فارسی روایت کا اثر‘‘ مقالہ برائے پی ایچ۔ڈی بھی نعت سے اسی قوی تعلق کی روشن دلیل ہے۔ آپ زبان و بیان پر قدرت رکھتے تھے آپ کی نعتیہ شاعری نعتیہ ادب میں ایک موثر حوالہ ہے۔ آپ کی کہی یہ حمد باری تعالیٰ تو بہت معروف ہے۔


نقش ترا فزوں فزوں، نام ترا رواں رواں

مدح تری سخن سخن، وصف ترا بیاں بیاں

کام مرا خطا خطا، شان تری عطا عطا

میرے خدا کرم کرم، میرے کریم اماں اماں


مجموعہ ہائے کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعتیہ مدحت | نعتوں کے گلاب | جاوداں | حرف شیریں | آوازِ دل

حمدیہ و نعتیہ کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اعزازات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

  • صدارتی ایوارڈ
  • نعت پر پی ایچ ڈی


احباب کی آراء[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عزیز احسن اپنی کتاب اردو نعت اور جدید اسالیب میں فرماتے ہیں

عاصی کرنالی موضوع کے بھرپو رادراک کے ساتھ شاعری کرتے ہیں۔ اسلوب اظہار میں اعلیٰ سنجیدگی کا دامن کبھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ ان کی شاعرانہ مشق اس حد تک ہے کہ وہ جس بات کو جس انداز سے کہنا چاہیں کہہ سکتے ہیں ۔ عاصی کی شاعری میں استعاروں ، تشبہیوں اور علامتوں کا ایچ پیچ بھی نہیں ہوتا۔ وہ مروّجہ بلکہ خاصی حد تک کلاسیکی مزاج کی شاعری کرتے ہیں۔ لیکن اپنے انداز نگارش سے بات میں ندرت کے پہلو پیدا کردیتے ہیں۔ (ص۱۴۷)

وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عاصیؔ کرنالی 20جنوری 2011ء کو ملتان میں انتقال کر چکے ہیں۔


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت میں پی ایچ ڈی سکالرز : ڈاکٹر رفیع الدین اشفاق | ڈاکٹر عاصی کرنالی |ڈاکٹر ریاض مجید | ڈاکٹر شہزاد احمد | ڈاکٹر عزیز احسن | ڈاکٹر اسحاق قریشی |ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی |ڈاکٹر محمد اسماعیل آزاد فتحپوری |ڈاکٹر جی بی مارگ | ڈاکٹر مظفر عالم جاوید صدیقی

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نعت کائنات پر نئی شخصیات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات