صف بستہ تھے عرب کے جوانان تیغ بند ۔ علامہ محمد اقبال

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.


شاعر: علامہ محمد اقبال

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

صف بستہ تھے عرب کے جوانان تیغ بند

تھی منتظر حنا کی عروس زمین شام


اک نوجوان صورت سیماب مضطرب

آ کر ہوا امیر عسا کر سے ہم کلام


اے بو عبیدہ رخصت پیکار دے مجھے

لبریز ہو گیا مرے صبر و سکوں کا جام


بیتاب ہو رہا ہوں فراق رسولﷺ میں

اک دم کی زندگی بھی محبت میں ہے حرام


جاتا ہوں میں حضور رسالت پناہﷺ میں

لے جاوں گا خوشی سے اگر ہو کوئی پیام


یہ ذوق و شوق دیکھ کے پرنم ہوئی وہ آنکھ

جس کی نگاہ تھی صفت تیغ بے نیام


بولا امیر فوج کہ وہ نوجواں ہے تو

پیروں پہ تیرے عشق کا واجب ہے احترام


پوری کرے خدائے محمدﷺ تری مراد

کتنا بلند تیری محبت کا ہے مقام


پہنچے جو بارگاہ رسولﷺ میں میں تو

کرنا یہ عرض میری طرف سے پس از سلام


ہم پہ کرم کیا ہے خدائے غیور نے

پورے ہوئے جو وعدے کیے تھے حضورﷺ نے