صبیح رحمانی کو ایک خط ۔ ریاض حسین چودھری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


ریاض حسین چودھری

ایک عرصے سے رابطے کی کوئی صورت پیدا نہیں ہوسکی شاید اس میں میرے ازلی تساہل ہی کا عمل دخل ہے پچھلے دو تین تین ماہ چیسٹ انفیکشن کی اذیت میں مبتلا رہا ہوں ۔کھانسی توبڑی حد تک ختم ہوچکی ہے لیکن بلغم ابھی باقی ہیں ۔خدا کاشکر ہے بلڈ پریشر اورشوگرکے جن قابو میں ہیں ۔اکھڑی ہوئی سانسیں بھی اعتدال کی راہ پرگامزن ہیں البتہ چلنے پھرنے میں دقت محسوس ہوتی ہے آپ کو یادہے کہ ایک بارحاجی محمد رفیق الرفاعی کے ریسٹورنٹ کی سیڑھیاں اترتے ہوئے گر پڑاتھا اورآپ نے سہارا دے کر اٹھایا تھا صورتحال مزید بگڑ چکی ہے۔قارئین سے التماس ہے کہ میرے لیے صحتِ کاملہ کی دعا فرمائیں۔اس سوچ میں گم رہتاہوں کہ اگر سرکار مدینہ نے طلب فرمالیا توچل کر حاضری دوں گا ۔کسی نے مجھے بتایا تھا کہ یہ بڑھاپا بڑی مشکل سے گزرتا ہے ربِ کائنات کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ جملہ جسمانی عوارض کے باوجود میرا بڑھاپا قابل رشک ہے،خضر حیات صاحب مجھے تنہا نہیں ہونے دیتے ۔

کتنے دلکش ہیں بڑھاپے کے مرے شام و سحر

ایک اک لمحہ گذرتا ہے درِ آقا پر

تحدیث نعمت کے طورپر عرض کررہاہوں کہ اس سال ’’غزل کاسہ بکف‘‘کو صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ’’رزق ثنا‘‘اور ’’خُلاسخن‘‘پربھی صدارتی ایوارڈ مل چکاہے ۔رزق ثنا پرصوبائی ایوارڈ بھی ملاتھا۔اب کے ’’آبروئے ما‘‘پرصدارتی ایوارڈ (سندِامتیاز)بھی عطاہواہے۔

یہ سب تمھارا کرم ہے آقا

کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے

’’زم زم عشق‘‘جس کا دیباچہ ڈاکٹر عزیز احسن نے تحریر فرمایاہے پریس میں ہے ممکن ہے اس تحریر کی اشاعت سے قبل آپ کے ہاتھوں میں ’’تحدیثِ نعمت‘‘ اور’’دبستان نو‘کو آخری شکل دے چکاہوں دس بارہ مسودے مزید ہیں وقت کم ہے اورکام بہت زیادہ ،جواللہ کو منظور۔

چراغِ نعت جلتے ہیں مرے چھوٹے سے کمرے میں

مرے آنگن کی چڑیاں بھی درودِ پاک پڑھتی ہیں

اجازت چاہتاہوں ۔خداحافظ ،احبا ب کی خدمت میں سلام۔

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ریاض حسین چودھری | صبیح رحمانی | نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 25