صائم چشتی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نمونہ کلام

تاجدار زماں ، مالک دو جہاں، کب تیرے در پہ تیرا غلام آئیگا

تاجدار زماں، مالک دو جہاں ، کب تیرے در پہ تیرا غلام آئیگا

کب میں دیکھوں گا کی ہریالیاں کب مدینے سے مجھ کو پیام آئیگا


سوچتا ہوں مدینے کو جب جاوں گا کیسے اداب سارے بجا لاوں گا

روک لوں گا میں سجدوں سے کیسے جبیں جب وہ کعبے سے بڑھ کر مقام آئیگا


مجھ کو معلوم ہے ہوگی اتنی خوشی، ختم ہو جائے گی یہ مری زندگی

میری مضطر نگاہوں کے جب سامنے روضہ پاک خیر الا نام آئیگا


عاشقو، ذکر ان کو سناتے رہو، یاد آقا میں روتے رلاتے رہو

بس یہی کام ہے وہ خدا کی قسم روز محشر تمہارے جو کام آئیگا


کس قدر ہوگی فرصت فزا وہ گھڑی ، کس قدر ہوگی راحت نما وہ گھڑی

زائرین مدینہ کی فہرست میں جب خطا کار صائم کا نام آئیگا


طیبہ کی ہے یاد آئی اب اشک نہانے دو

طیبہ کی ہے یاد آئی اب اشک بہانے دو

محبوب نے آنا ہے راہوں کو سجانے دو


جو چاہیے سزا دینا محبوب کے دربانو

اک بار تو جالی کو سینے سے لگانے دو


گنبد کی زیارت سے اے روکنے والو تم

اللہ کے پیارے کو کچھ حال سنانے دو


اشکوں کی لڑی کوئی اب ٹوٹنے نہ پائے

آقا کیلئے مجھ کو کچھ ہار بنانے دو


آقا کیلئے ایسے الفاظ کہاں صائم

اشکوں کی زبانی ہی اک نعت سنانے دو



بیرونی روابط

عمران شیخ عطاری کی آواز میں

[ https://www.youtube.com/watch?v=ziXcOJXVYGk سید ایاز مفتی کی آواز میں ]

شراکتیں

صارف:تیمورصدیقی