شرط ، الفت ہے ، عدیم ! آقا کی پائے خوشبو . عباس عدیم قریشی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 22:54، 7 جنوری 2018ء از ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر : عباس عدیم قریشی === {{نعت }} === شرط ، الفت ہے ، عدیم ! آقا کی پائے خوشبو ان کا ہو د...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : عباس عدیم قریشی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شرط ، الفت ہے ، عدیم ! آقا کی پائے خوشبو

ان کا ہو دیکھ ، تری سانس سے آئے خوشبو


سارا ماحول تصور سے مہک جاتا ہے

مجھ کو کافی ہے ترا نام برائے خوشبو


میں چھپاتا ہوں چھلکتی ہے یہ آنسو بن کر

عشق احمد کی کوئی کیسے چھپائے خوشبو


روح ِ گلشن ، مرے آقا کا پسینہ ہے عدیم

بوئے احمد سے بنے عطر ، ’’سرائے خوشبو‘‘

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام