سیر ِ چمن میں بیٹھ، لب ِ جو درود پڑھ ۔ ریاض مجید

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.

Naat Kainaat Riaz Majeed.jpg

شاعر : ریاض مجید

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

سیرِ چمن میں ، بیٹھ لب جُو، دُرُود پڑھ

کر یاد، پھول دیکھ کے وہ رُو، دُرُود پڑھ


ہر سانس وروِ صَلِّ علَیٰ سے مہکتی آئے

جنّت بنا رہے ترا ہر سُو، دُرُود پڑھ


خالی نہ جائے کوئی بھی پَل اُن کے ذکر سے

جتنا بھی وقت تجھ کو ملے تُو، دُرُود پڑھ


زنجیریٔ حیات! ہم آغوشِ وقت ہو

پھیلا صدائے نوُر کے بازو! دُرُود پڑھ


دہلیزِ نوُر آنکھ میں رکھ اُس حریم کی

سر کو جھکا کے اے دلِ خوش خُو! دُرُود پڑھ


کُنجِ لَحَد سے باغِ جناں تک رہے گی ساتھ

ہے خاص اِس دُرُود کی خوشبو! دُرُود پڑھ


اُن کی جناب میں سرِ تسلیم، خم رہے

دن ہو کہ رات، قلبِ رضا جُو! دُرُود پڑھ


دُوری میں رہ کے کیف ِ حضوری نصیب ہو

وہ ، جس میں ہو اویس ؓ کی خوشبو، دُرُود پڑھ


یہ سوچ، تجھ کو کون سی نعمت ملی ، ریاض

آنکھوں میں لا کے شکر کے آنسو، دُرُود پڑھ