سوئے ہوئے عالم میں بھی بے دار ہیں آنکھیں (تلک راج پارسؔ)

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2


شاعر : تلک راج پارسؔ

مطبوعہ : دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سوئے ہوئے عالم میں بھی بے دار ہیں آنکھیں

اس ہادی برحق کی طلبگار ہیں آنکھیں


آئیں گے نظر کیا مجھے انوار محمد

باطل کے اندھیروں میں گرفتار ہیں آنکھیں


جو دیکھ نہیں سکتی ہیں انوار مدینہ

تو جان لو چہرے پہ گنہگار ہیں آنکھیں


پڑھتی ہیں ادب سے یہ سدا نام محمد

تعمیر صداقت میں مددگار ہیں آنکھیں


اک عرصہ ہوا ہے درِ سرکار کو دیکھے

محسوس یہ ہوتا ہے کہ بیمار ہیں آنکھیں


سوغات انھیں مل گئی مولیٰ کے کرم کی

حج پہ جو گئے ان کی چمکدار ہیں آکھیں


صدیق و عمر ہوں کہ عثمان غنی ہوں

آقا کے لئے سب کی وفادار ہیں آنکھیں


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659


گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659


زیادہ پڑھے جانے والے کلام