سفر نعت گوئی
ملک کے ممتازنعت گو حفیظ تائب سے قربت نے ان کے ذوق شاعری کو جلا بخشی انہی سے شاعری کی تربیت بھی حاصل کی ۔آپ کی کہی ہوئی نعت "حدود طائر سدرہ، حضور جانتے ہیں" کو عالمگیر شہرت حاصل ہوئی۔
شاعری کا شوق بھی بچپن ہی سے تھا اکثر جو گھر سے جو بھی جیب خرچ ملتا وہ اس کی شاعری کی کُتب خرید لیتے۔ زمانہ کالج میں آپ نے شاعری شروع کر دی، اور اسی زمانہ میں حفیظ تائب سے مُلاقات ہوئی مزاجوں کی یکسانیت اور ازلی کشش کی وجہ سے مختصر رفاقت بھی گہری وابستگی میں بدل گئی۔ انہوں نے حفیظ تائب ہی سے اپنی ابتدائی نعتوں کی اصلاح بھی کروائی۔
2002 میں پہلا باقاعدہ مشاعرہ نوائے وقت کے زیرِ اہتمام منعقد ہوا جس میں میں حفیظ تائبخورشید گیلانی اور ممتاز شعرائے کرام موجود تھے۔ انہوں نے بحثیتِ نعت گو اپنا کلام سنایا جس کا مطلع کچھ یوں ہے:
قُران ہو بہو ہے سیرت میرے نبی کی
ضامن فلاح کی ہے طاعت میرے نبی کی
حفیظ تائب کےبعد سرور حسین نقشبندی خالد احمد اور پھر ان کے بعد عباس تابش سے رہنمائی ے لیتے ہیں۔
نمونہ ء کلام
خدمات
2001 میں فروغ نعت کے حوالے سے نعت فورم انٹرنیشنل کے عنوان سے ایک ادبی ادارے کی بنیاد رکھی۔جس کے تحت ماہانہ نعتیہ مشاعروں اور ادبی مذاکروں کا آغازکیا۔اس کا دائرہ کار ملک کے دیگر شہروں تک بھی پھیلایا گیا اور اس کے سب آفسز بھی بنے اس کے بعد اس کو بین الاقوامی سطح تک بھی پھیلایا گیا اور اب اس کے دفاتر متحدہ عرب امارات ،یورپ ، برطانیہ، افریقہ اور امریکہ میں موجود ہیں۔
نعت خوانی کی تربیت کےلئے بلال نعت اکیڈمی کی بنیاد رکھی جہاں بچوں کو نعت کی تربیت دی جاتی ہے۔اس کی ہفتہ وار کلاسز کا سلسلہ مستقل جاری و ساری ہے۔
نعت کی علمی اور ادبی سطح پر خدمت کےلئے انہوں نے مدحت کے نام سے ایک جریدے کا آغاز کیا اور آج تک اس ذمہ داری کا بخوبی نبھا رہے ہیں ۔
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
|
|