سبیل عطا ۔ محمد الیاس حافظ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.

Sabeel Ataa.jpg

176 صفحات پر مشتمل دیدہ زیب سرورق والا نعتیہ دیوان "سبیل عطا " حافظ محمد الیاس کا پہلا مجموعہ کلام ہے ۔ حافظ محمد الیاس نے نعت گوئی کے بہت کم سفر میں دیوان کی شکل میں نعتیہ مجموعہ پیش کرکے معاصرین کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے ۔ اس کے لیے اکادمی فروغ نعت، اٹک بھی بہت مبارکباد و داد کی مستحق ہے کہ فیس بک پر ان کی نعتیہ سرگرمیاں رنگ لائیں اور قارئین کو ایک نوجوان نعت گو شاعر کا دیوان پیش ہوا ۔ اگر اس "مجموعہ کلام " کی طباعت کے حوالے سے اکادمی فروغ ِ نعت، اٹک کی اشاعتی صلاحیتوں کا جائزہ لیا جائے تو قرائن بتاتے ہیں یہ ادارہ کتابوں کو بہت شوق و محبت سے سنوارتا ہے ۔ اسی ادارے سے 2016 کے آخر میں شائع ہونے والی کتاب چراغ سرورق، کتابت اور تزئین کے اعتبار سے عمدہ کتابوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔


"سبیل عطا " کے لیے صاحبزادہ محمد نجم الامین عروس فاروقی نے 7 اشعار پر مشتمل اور صاحبزادہ پیر فیض الامین فاروقی سیالوی نے آٹھ اشعار پر مشتمل قطعہ تاریخ پیش کیا ہے ۔ "آغاز سفر ِ عطا" کے نام سے حافظ محمد الیاس نے اپنے سفر نعت گوئی کی مختصر داستان بیان کی ہے ۔ جس میں گھریلو ماحول ، مکتب کے اساتذہ سے لیکر کی شعرو فن کے استاد عباس عدیم قریشی کا تذکرہ ہے ۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں پیش کردہ شاعری کے فکری و فنی جمال پر روشنی ڈالنے والوں میں سید شاکر القادری، عباس عدیم قریشی ، سید ایاز مفتی المعروف ابن مفتی اور جاوید عادل سوہاوی شامل ہیں ۔ سید شاکر القادری نے بھی "مقدمہ" کا اختتام ایک قطعہ تاریخ پر کیا ہے ۔


حافظ محمد الیاس ایک نئے لکھنے والے ہیں ۔ اس دیوان میں پیش کردہ ان کی شاعری فن کی بلندیوں کو تو نہیں چھوتی لیکن انہیں ایک ہونہار، پرگو اور سیکھنے کی لگن رکھنے والے با صلاحیت نوجوان نعت گو کے حیثیت سے متعارف کرانے میں ضرور کامیاب رہی ۔