"ساغر صدیقی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 15: سطر 15:
*[[دل و نظر میں لیے عشق مصطفیﷺ آو ۔ ساغر صدیقی | دل و نظر میں لیے عشق مصطفیﷺ آو]]
*[[دل و نظر میں لیے عشق مصطفیﷺ آو ۔ ساغر صدیقی | دل و نظر میں لیے عشق مصطفیﷺ آو]]


*[[
*[[ڈوبتے والوں نے جب نام محمدﷺ لے لیا ۔ ساغر صدیقی | ڈوبتے والوں نے جب نام محمدﷺ لے لیا]]
 
==== آنکھ گلابی مست نظر ہے ====
 
آنکھ گلابی مست نظر ہے
 
اللہ ہی جانے کون بشر ہے
 
 
گیسوئے مشکین ، روح مزمل
 
رخ پہ طلوع نور سحر ہے
 
 
ماتھے پہ روشن روشن سہرا
 
جلوہ رنگیں حسن قمر ہے
 
 
ابروئے عالی آیہ قرآں
 
سینئہ اقدس کان گہر ہے
 
 
مہر نبوت پشت پناہی
 
مسند یزداں آپ کا گھر ہے
 
 
حور و ملائک حاضر خدمت
 
عرش معلے راہگذر ہے
 
 
چاند ستارے نقش کف پا
 
منزل ہستی گرد سفر ہے
 
 
غار حرا تھی اس کی کمائی
 
ساری خدائی جس کا ثمر ہے
 
 
نام محمد{{ص}} جگ اجیالا
 
لوگ کہیں جسے کملی والا
 
 
====اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے====
 
 
اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
 
دامن میں مرادیں لائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
 
 
بیتابی الفت کی دھن میں ہم دیدہ دل کے بر بط پر
 
توحید کے نغمے گائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
 
 
تھا میں گے سنہری جالی کو چومیں گے معطر پردوں کو
 
قسمت کو ذرا سلجھائیں گے جب ہم مدینے جائیں گے
 
 
زمزم میں بھگو کر دامن کو سر مستی عرفاں پائیں گے
 
کوثر کے سبو چھلکائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
 
 
ہنستی ہوئی کرنیں پھوٹیں گی ظمات کے قلعے ٹوٹیں گے
 
جلووں کے علم لہرائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
 
 
ہم خاک در اقدس لے کر پلکوں پہ سجائیں گے ساغر
 
یوں دل کا چمن مہکائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
 
 
====جس طرف چشم محمد{{ص}} کے اشارے ہو گئے====
 
جس طرف چشم محمد{{ص}} کے اشارے ہو گئے
 
جتنے ذرے سامنے آئے ستارے ہو گئے
 
 
جب کبھی عشق محمد{{ص}} کی عنایت ہو گئی
 
میرے آنسو کوثر و زمزم کے دھارے ہو گئے
 
 
موجہ طوفاں میں جب نام محمد{{ص}} لے لیا
 
ڈوبتی کشتی کے تنکے ہی سہارے ہو گئے
 
 
یا محمد{{ص}} آپ کی نظروں کا یہ اعجاز ہے
 
جس طرف نظریں اٹھیں سب تمہارے ہو گئے
 
 
میں ہوں اور یاد مدینہ اور ہیں تنہائیاں
 
پنے بیگانے سبھی مجھ سے کنارے ہو گئے
 
 
اپنی کملی کا ذرا سایہ عنایت ہو مجھے
 
دل کے دشمن یا محمد{{ص}} دل سے پیارے ہو گئے
 
 
====جاری ہے دو جہاں پہ حکومت رسول{{ص}} کی====
 
جاری ہے دو جہاں پہ حکومت رسول{{ص}} کی
 
کرتے ہیں مہر و ماہ اطاعت رسول{{ص}} کی
 
 
ایمان ایک نام ہے حب رسول{{ص}} کا
 
ہے خلد کی بہار محبت رسول{{ص}} کی
 
 
نوک مژہ پہ جن کی رہے اشک کربلا
 
پائیں گے حشر میں وہ شفاعت رسول{{ص}} کی
 
 
غار حرا کو یاد ہیں سجدے رسول{{ص}} کے
 
دیکھی ہے پتھروں نے عبادت رسول{{ص}} کی
 
 
دامان عقل و ہوش سہارا نہ دے مجھے
 
چاہت خدا کی بن گئی چاہت رسول{{ص}} کی
 
 
ساغر تمام عالم ہستی ہے بے حجاب
 
آنکھوں میں بس رہی ہے وہ خلوت رسول{{ص}} کی
 
====دل و نظر میں لیے عشق مصطفی{{ص}} آو====
 
دل و نظر میں لیے عشق مصطفی{{ص}} آو
 
خیال و فکر کی حدوں سے ماورا آو
 
 
در رسول سے آتی ہے مجھ کو یہ آواز
 
یہاں ملے گی تمہیں دولت بقا آو
 
 
جلائے رہتی ہے عصیاں کی آگ محشر میں
 
بس اب نہ دیر کرو شافع الوری آو
 
 
برنگ نغمہ بلبل سنا کے نعت نبی{{ص}}
 
ذرا چمن میں شگوفوں کا منہ دھلا آو
 
 
برس رہی ہیں چمن پر گھٹائیں وحشت کی
 
بھٹک رہا ہے بہاروں کا قافلہ آو
 
 
فراز عرش سے یرے حضور{{ص}} کو ساغر
 
ملا یہ حکم کہ نعلین زیر پا آو
 
====ڈوبنے والوں نے جب نام محمد{{ص}} لے لیا====
 
ڈوبتے والوں نے جب نام محمد{{ص}} لے لیا
 
حلقہ طوفان کو حاصل کنارے ہو گئے
 
 
ان کی نظروں میں یقینا باغ جنت کچھ نہیں
 
جس کو نظروں کو مدینے کے نظارے ہو گئے
 
 
چند لمحے آستان پاک پر گزرے ہیں جو
 
وہ ہماری زندگانی کے سہارے ہو گئے
 
 
سبز گنبد کیلئے اشعار ساغر مرحبا
 
جگمگا کر زندگی کے ماہ پارے ہو گئے


=== شراکتیں ===
=== شراکتیں ===


[[صارف:تیمورصدیقی ]]
[[صارف:تیمورصدیقی ]]

نسخہ بمطابق 06:56، 27 اپريل 2017ء