ساتویں مشاعرے کی مفصل کارروائی کی رپورٹ ۔ ڈاکٹر ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

معروف ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے اشتراک سے


محفلِ نعت حسن ابدال کا ساتواں ماہانہ نعتیہ مشاعرہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیرِ صدارت : پروفیسر قیصر ابدالی
مہمانانِ خصوصی : محمد عارف قادری
میزبان : ملک افتخار حسن
نظامت  : ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش (سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال)
مقام : رہائشگاہ ملک افتخار حسن محلہ سخی نگر حسن ابدال
تاریخ : ہفتہ 17 جون 2017 بمطابق 21 رمضان المبارک 1438 ھجری

شرکائے مشاعرہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محفل میں شرکت کرنے والے شعرا ء کرام کے اسمائے گرامی درجہ ذیل ہیں


اٹک سے جناب حافظ عبد الغفار واجد ، حسن ابدال سے جناب ناظم شاہجہانپوری ، جناب سائل بٹ اور راقم الحروف ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش ، اور واہ کینٹ سے جناب پروفیسر قیصر ابدالی ، جناب آصف قادری اور جناب عارف قادری


مشاعرے کی کاروائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حسن ابدال اور گرد و نواح میں نعتیہ ادب کے فروغ کے لیے قائم تنظیم محفل نعت پاکستان حسن ابدال کے تحت ساتواں ماہانہ نعتیہ مشاعرہ ملک گیر ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے نعت فورم کے اشتراک سے بتاریخ 17 جون 2017 بمطابق 21 رمضان المبارک 1438 ھجری بروز ہفتہ حسن ابدال میں جناب ملک افتخار حسن کی میزبانی میں منعقد ہوا ۔ محفل کی صدارت صدر محفلِ نعت پاکستان ، حسن ابدال جناب پروفیسر قیصر ابدالی نے کی ۔ اس موقع پر محفلِ نعت پاکستان حسن ابدال کے کوارڈینیٹر واہ کینٹ / ٹیکسلا ریجن جناب محمد عارف قادری مہمانِ خصوصی تھے ۔ حسبِ دستور نظامت کے فرائض صدر چوپال پاکستان اسلام آباد ریجن و محفلِ نعت حسن ابدال کے سیکرٹری ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش نے سرانجام دیے ۔ تلاوت کی سعادت جناب محمد آصف قادری نے حاصل کی - محفل کے اختتام پر حال ہی میں ماہِ رمضان ( 8 رمضان المبارک ) میں وفات پانے والے ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش کے جواں عمر پھپھو زاد بھائی ملک خرم علی (ملک گُلّو خان ) اور صاحبزادہ پیر فیض الامین فاروقی سیالوی مونیاں شریف گجرات کی ہمشیرہ مرحومہ کے ایصال ثواب کے لیے خصوصی ختم شریف کا اہتمام کیا گیا اور ان کی مغفرت اور بلندی ءِ درجات کے لیے خصوصی دعا کی گئی ۔ اس موقع پر صدرِ محفل نے شرکائے محفل کا شکریہ ادا کیا جو اپنی گوناگوں مصروفیات میں سے وقت نکال کر محفلِ نعت میں شرکت کے لیے تشریف لائے اور اس یقین کا اظہار کیا کہ محفلِ نعت کا یہ سفر بلا تعطل انشااللہ جاری و ساری رہے گا ۔



مشاعرے میں پیش کیے گئے گلہائے عقیدت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اس مبارک محفل میں پیش کئے گئے منتخب گلہائے نعت ملاحظہ کیجیئے:


پروفیسر قیصر ابدالی - صدرِ محفل


خطِّ پیشانی کی تحریر بدل ڈالی ہے

میرے سرکار نے تقدیر بدل ڈالی ہے

عارضِ دہر کے سب داغ مٹا کر تُو نے

پیکرِ ہستی کی تصویر بدل ڈالی ہے

اصلِ قرآن میں تو تحریف ناممکن تھی

اس لئے غیر نے تفسیر بدل ڈالی ہے


محمد عارف قادری – مہمانِ خصوصی


ہر گام سجا کر شہِ ابرار کی محفل

سنگینئیِ حالات کو کم کرتے رہیں گے

پھیلائیں گے سرکار کا پیغامِ اخوّت

ماحول کو ہمرنگِ ارم کرتے رہیں گے

ہم نعت کی خدمت کے لئے وقف ہیں عارف  !

ہو پائے گا جو ہم سے ، وہ ہم کرتے رہیں گے


ناظم شاہجہانپوری


کرتا رہوں میں مدحتِ سرکار عمر بھر

دن رات ، صبح و شام ، لگاتار ، عمر بھر

حمدِ خدا کے بعد ثنائے محمدی

وردِ زباں ہو تادمِ گفتار عمر بھر

مقدور ہو تو شانِ رسالت مآب میں

لکھتا رہوں میں نعت کے اشعار عمر بھر


محمد آصف قادری


ذکر اُن کا جو سنتا ہے یہی کہتا ہے واللہ

کیا رتبہ ہے ، کیا رتبہ ہے ، کیا رتبہ ہے واللہ

سیرت شہِ کونین کی دیکھو تو ذرا تم

آئینہ ہے ، آئینہ ہے ، آئینہ ہے واللہ

اس محسنِ کونین کے ہر وصف کا آصف  !

کیا کہنا ہے ، کیا کہنا ہے ، کیا کہنا ہے واللہ


حافظ عبد الغفار واجد


حمدِ باری میں کبھی نعت میں گم رہتا ہوں

میں سدا ایسے خیالات میں گم رہتا ہوں

ڈھونڈ لیتا ہوں کبھی حمد کبھی نعت ان میں

مصحفِ پاک کی آیات میں گم رہتا ہوں

میری عزت کا یہی راز ہے دنیا میں کہ میں

مدحتِ سیِّدِ سادات میں گم رہتا ہوں



سائل بٹ


مجھ سیاہ بخت کی قسمت کے ستارے چمکیں

شہرِ طیبہ میں کبھی مجھ کو بلایا جائے

ہم پہ لازم ہے کہ بس عرض گزاری کریے

اُن کی مرضی جو مدینے میں بلایا جائے

دلِ مضطر نے انھیں یاد کیا ہے سائل  !

پھر کوئی نعت کوئی شعر سنایا جائے


ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش ( ناظمِ مشاعرہ )


چین میں ہے قلبِ مضطر ، لکھ کے نعتِ مصطفےٰ

ہے کرم ہم پر فزوں تر ، لکھ کے نعتِ مصطفےٰ

کیا حسیں منظر وہ ہوگا ، حشر میں ہونگے کھڑے

ہم بھی جامی کے برابر ، لکھ کے نعتِ مصطفےٰ

لوگ لکھتے ہیں مقدر سے کوئی نعتِ نبی

میں نے پایا ہے مقدر ، لکھ کے نعتِ مصطفےٰ