"زرمعتبر ۔ ریاض حسین چودھری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:


’’زرِ معتبر‘‘ جولائی 1995ء میں شائع ہونے والا [[ریاض حسین چودھری]]  کا پہلا نعتیہ کلام منسوب ’’اِس کائناتِ رنگ وبوُ کے خالق و مالک کے نام، جس نے قرآنِ مجید فرقانِ حمید اپنے محبوب پر نعتِ مسلسل کی صورت میں نازل فرمایا۔‘‘ زرِ معتبر کا تعارف ’’پیشوائی‘‘ لکھنے کاشرف حفیظ تائبؔ کو حاصل ہے۔ جبکہ سرورق احمد ندیمؔ قاسمی نے لکھا ہے۔ ریاض حسین چودھری نے اس کتاب میں شاعر کا اپنا مقدمہ ’’تحدیثِ نعمت‘‘ کے عنوان سے اس کتاب کا بے مثال مقدمہ لکھا ہے جو کہ ایک دل کے تاروں کو چھڑنے والا نثری شہ پارہ ہے اورجس کا مطالعہ شرحِ صدر کا باعث ہے۔ زیادہ تر نعتیں غزل کی ہیئت میں کہی گئی ہیں جب کہ اس میں نعتیہ شاعری کو آزاد اور پابند نظموں کو وسیع امکانات کے تناظر میں پیش کیا ہے۔ قطعات میں ذاتی کیفیات کی رم جھم اتر رہی ہے۔ نو بہ نو ردیفوں اور نت نئی زمینیوں میں کیفیات نعت کی پھوار پڑ رہی ہے۔اس طرح’’زرِ معتبر‘‘ جدید اُردو نعت کا ایک مستند حوالہ ہے۔ حفیظ تائبؔ نے اپنی تحریر کردہ ’’پیشوائی‘‘ میں ریاضؔ چودھری کی نعتیہ شاعری کا محاکمہ خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا ہے۔ <ref>[http://www.http://riaznaat.com/bookid/2/زر-معتبر-1995]</ref>
’’زرِ معتبر‘‘ جولائی 1995ء میں شائع ہونے والا [[ریاض حسین چودھری]]  کا پہلا نعتیہ کلام منسوب ’’اِس کائناتِ رنگ وبوُ کے خالق و مالک کے نام، جس نے قرآنِ مجید فرقانِ حمید اپنے محبوب پر نعتِ مسلسل کی صورت میں نازل فرمایا۔‘‘ زرِ معتبر کا تعارف ’’پیشوائی‘‘ لکھنے کاشرف حفیظ تائبؔ کو حاصل ہے۔ جبکہ سرورق احمد ندیمؔ قاسمی نے لکھا ہے۔ ریاض حسین چودھری نے اس کتاب میں شاعر کا اپنا مقدمہ ’’تحدیثِ نعمت‘‘ کے عنوان سے اس کتاب کا بے مثال مقدمہ لکھا ہے جو کہ ایک دل کے تاروں کو چھڑنے والا نثری شہ پارہ ہے اورجس کا مطالعہ شرحِ صدر کا باعث ہے۔ زیادہ تر نعتیں غزل کی ہیئت میں کہی گئی ہیں جب کہ اس میں نعتیہ شاعری کو آزاد اور پابند نظموں کو وسیع امکانات کے تناظر میں پیش کیا ہے۔ قطعات میں ذاتی کیفیات کی رم جھم اتر رہی ہے۔ نو بہ نو ردیفوں اور نت نئی زمینیوں میں کیفیات نعت کی پھوار پڑ رہی ہے۔اس طرح’’زرِ معتبر‘‘ جدید اُردو نعت کا ایک مستند حوالہ ہے۔ حفیظ تائبؔ نے اپنی تحریر کردہ ’’پیشوائی‘‘ میں ریاضؔ چودھری کی نعتیہ شاعری کا محاکمہ خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا ہے۔ <ref>[http://www.http://riaznaat.com/bookid/2/ زر معتبر (1995) ]</ref>


=== حمدیہ و نعتیہ مجموعے ===
=== حمدیہ و نعتیہ مجموعے ===

نسخہ بمطابق 11:25، 26 اکتوبر 2019ء

’’زرِ معتبر‘‘ جولائی 1995ء میں شائع ہونے والا ریاض حسین چودھری کا پہلا نعتیہ کلام منسوب ’’اِس کائناتِ رنگ وبوُ کے خالق و مالک کے نام، جس نے قرآنِ مجید فرقانِ حمید اپنے محبوب پر نعتِ مسلسل کی صورت میں نازل فرمایا۔‘‘ زرِ معتبر کا تعارف ’’پیشوائی‘‘ لکھنے کاشرف حفیظ تائبؔ کو حاصل ہے۔ جبکہ سرورق احمد ندیمؔ قاسمی نے لکھا ہے۔ ریاض حسین چودھری نے اس کتاب میں شاعر کا اپنا مقدمہ ’’تحدیثِ نعمت‘‘ کے عنوان سے اس کتاب کا بے مثال مقدمہ لکھا ہے جو کہ ایک دل کے تاروں کو چھڑنے والا نثری شہ پارہ ہے اورجس کا مطالعہ شرحِ صدر کا باعث ہے۔ زیادہ تر نعتیں غزل کی ہیئت میں کہی گئی ہیں جب کہ اس میں نعتیہ شاعری کو آزاد اور پابند نظموں کو وسیع امکانات کے تناظر میں پیش کیا ہے۔ قطعات میں ذاتی کیفیات کی رم جھم اتر رہی ہے۔ نو بہ نو ردیفوں اور نت نئی زمینیوں میں کیفیات نعت کی پھوار پڑ رہی ہے۔اس طرح’’زرِ معتبر‘‘ جدید اُردو نعت کا ایک مستند حوالہ ہے۔ حفیظ تائبؔ نے اپنی تحریر کردہ ’’پیشوائی‘‘ میں ریاضؔ چودھری کی نعتیہ شاعری کا محاکمہ خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا ہے۔ <ref>زر معتبر (1995) </ref>

حمدیہ و نعتیہ مجموعے

حوالہ جات