زائرو پاسِ ادب رکھو ہوس جانے دو ۔ امام احمد رضا خان بریلوی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 08:49، 27 مارچ 2017ء از ابو المیزاب اویس (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی کتاب : حدائق بخشش === نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ ع...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی

کتاب : حدائق بخشش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زائروپاسِ ادب رکھو ہوس جانے دو

آنکھیں اندھی ہوئی ہیں ان کو ترس جانے دو


سوکھی جاتی ہے امیدِ غربا کی کھیتی

بوندیاں لکۂ رحمت کی برس جانے دو


پلٹی آتی ہے ابھی وجد میں جانِ شیریں

نغمۂ قُم کا ذرا کانوں میں رس جانے دو


ہم بھی چلتے ہیں ذرا قافلے والو ٹھہرو

گٹھریاں توشۂ امید کی کس جانے دو


دیدِ گل اور بھی کرتی ہے قیامت دل پر

ہم صفیرو ہمیں پھر سوئے قفس جانے دو


آتشِ دل بھی تو بھڑکاؤ ادب داں نالو

کون کہتا ہے کہ تم ضبطِ نفس جانے دو


یوں تنِ زار کے درپے ہوئے دل کے شعلو

شیوۂ خانہ بر اندازیِ خس جانے دو


اے رضا آہ کہ یوں سہل کٹیں جرم کے سال

دو گھڑی کی بھی عبادت تو برس جانے دو


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

برتر قیاس سے ہے مقامِ ابو الحُسین | زائرو پاسِ ادب رکھو ہوس جانے دو | چمنِ طیبہ میں سنبل جو سنوارے گیسو

امام احمد رضا خان بریلوی | حدائق بخشش