"ریاض مجید" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 13: سطر 13:


{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}
==== خطوط ====
[[ڈاکٹر ریاض مجید۔فیصل آباد]]
[[9/ مئی2015]]
نعت رنگ کو پچیسویں پڑاؤ مبارک ۔۔۔۔۔ ہر کام میں بہتر سے بہتر کی گنجائش ہمیشہ ہوتی ہے آپ نے اس مرحلے پر ’نعت رنگ‘کے بارے میں مشاورت طلبی کا جو سلسلہ شروع کیا ہے اللہ کرے یہ خیرو برکت کا سبب ہو اور ’نعت رنگ‘ کے قارئین اور اہلِ قلم اخلاصِ نیّت سے ’نعت رنگ‘کو اپنے مفید مطلب مشوروں سے نوازیں۔
جیسا کہ ’نعت رنگ‘ کے قارئین کو علم ہے اس جریدے کا واحد مقصد اردو کی اصنافِ سخن میں سے نعت کو فکری اوصاف اور فنّی محاسن کے حوالے سے ایک ایسی بلیغ صنف کے طور پر پیش کرنا ہے جس میں ادبیاتِ عالیہ کے سارے محاسن کا عمدگی سے اظہار ہُوا ہو۔ اسے محض ایک مذہبی موضوع کا بیان نہ سمجھا جائے بلکہ اس کی تخلیق میں صرف کی جانے والی مساعی، مہارت، ریاضت اور تخلیقی اقدار کے شمول کو بھی زیر جائزہ لایا جائے۔
مقامِ اطمینان ہے کہ ’’نعت رنگ‘‘ سے وابستہ اہلِ قلم نے اس صنف کو ایک اعلیٰ ادبی معیار کی حامل صنف کے طور پر متعارف کروانے کی کوشش کی ہے یہاں میں متعارف کو لغوی مفہوم کی بجائے تلازماتی حوالوں میں لے رہا ہوں مقدار کے علاوہ معیار سازی کے لئے کوشاں ذہنوں نے اردو شعریات کے ساتھ اردو تنقیدات میں بھی اس صنف کو ایک عالمانہ جہت سے روشناس کیا یہ رُوشناسی اور تعارف گزشتہ دہائیوں میں اتنا جاندار اور شاندار نہیں تھا جتنا نعت رنگ کی سعئ جمیلہ سے ہُوا( جان دار اور شان دار کے الفاظ کثرت استعمال سے اپنی وہ تازگی کھو چکے ہیں جو اِن الفاظ کے آغاز میں آج سے کئی صدیاں پہلے شامل تھی۔) میں قارئین کی توجہ پھر ان الفاظ سے وابستہ مفاہیم کی قدیم تازگی کی طرف لے جانا چاہتا ہوں ’’نعت رنگ‘‘ کی تنقیدی جہت نے اس صنف کے نہ صرف آفاق وسیع کئے بلکہ اس صنف کو معیار آشنا بھی کیا۔
جرائد کا تسلسل کئی حوالوں سے ادبی میلانات کو ایک واضح رُخ دیتا ہے اردو رسائل میں نقوش ، اوراق، فنون ، سیپ ایک طرح کے ادب (افسانہ ، نظم ، غزل وغیرہ)کی اشاعت کے باوجود میلانات اور پیشکش میں ایک دوسرے سے ذرا مختلف رہے ہیں دراصل رسائل کا وقت کے ساتھ ایک اپنا مزاج بن جاتا ہے ’’نعت رنگ‘‘ کا تنقیدی حصہ بھی وقت کے ساتھ ساتھ جس طرح معیار آشنا اور توازن رُو ہوا ہے یہ نعت ۔۔۔۔۔ خصوصاً تنقیداتِ نعت کے لحاظ سے خاص انفرادیت کا حامل ہے اسے نہ صرف بحال رکھنے بلکہ علمی و تحقیقی انداز سے اور زیادہ متوازن رکھنے کی ضرورت ہے۔
’’نعت رنگ‘‘ کے آئندہ شماروں کے لئے چند تجاویز ہیں (ان سے آپ کا یا قارئین نعت کا متفق ہونا ضروری نہیں)
۱۔ سرورق سے شروع کرتے ہیں سہ ماہی ’’آج‘‘ نے سادگی کے ساتھ رسائل کے جرائد کو ایک تازہ جہت سے رُوشناس کیا ہے اس کے شمارے سٹال اور لائبریری میں بڑے ہوئے دُور سے پہچانے جاتے ہیں ہر نئے شمارے پر رنگ کے فرق اور شمارہ کے نمبر سے’’ آج ‘‘کے الگ الگ پرچوں کی شناخت ہوجاتی ہے۔ نعت رنگ کے سرورق کو بھی ایک مخصوص شکل دی جا سکتی ہے۔ ہر شمارہ پر نعتیہ خطاطی کے نمونے بھی دیئے جا سکتے ہیں اسلام آباد سے چھپنے والے رسالے پیغام آشنا کی طرح ۔۔۔۔۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسمائے مبارکہ بھی دیئے جاسکتے ہیں۔صوفی برکت کی مرتب کردہ کتاب ’’اسمائے نبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ میں اسماء مبارکہ کی خطاطی حافظ یوسف سدیدی مرحوم نے کی ہے میں نے اپنی نعتیہ کتابوں سیدنا احمد ’’سیّدنا محمّد‘‘، سیّدنا الرّحیم، سیّدنا الکریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سرورق کی خطاطی اسی کتاب سے لی ہے اور ان شاء اللہ آئندہ کتابوں کے عنوانات اور خطاطی بھی حافظ یوسف سدیدی مرحوم سے (بہ جذبہ تشکر و دعا)اخذ کرنے کا آرزومند ہوں ۔۔۔۔۔ نعت رنگ کے سرورق پر مستقلاً ایک خاص سائز کے بکس میں اس مبارک خطاطی سے استفادہ کیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔ حرمین شریف کی تاریخی تصاویر وغیرہ بدل بدل کر آتی رہیں اور باقی تمام سرورق ریورس میں ایک جیسے پس منظر (’آج‘ وغیرہ کی طرح)کے ساتھ ہر بار مختلف رنگ میں آتا رہے پُشتے پر شمارہ وار نمبر کے اندراج کے ساتھ ۔۔۔۔۔
۲۔ نو تصنیف ۔۔۔۔۔ کے عنوان سے غزل کے علاوہ نعتیہ قصائد اور مثنویات یا دوسری صنف سخن کی اشاعت کی طرح ڈالی جائے یہ حصہ تین چار صفحہ پر مشتمل کسی بھی صنف میں نو تصنیف نعت پارہ پر مشتمل ہو اَس طرح غیر محسوس طور پر ایک دو سالوں میں نعت کے باب میں پُر شکوہ اور محاسن شعری کی حامل اصناف (عام غزلیہ نعتوں کے علاوہ )تخلیق ہوں گی اور ان کی جمع آوری ہوسکے گی۔
۳۔اس نعت میں ۔۔۔۔۔ جیسے کسی عنوان سے بعض نعتوں کے فکری و فنی تجزیاتی مطالعے کی گنجائش پیدا کی جائے۔نئی اور آزاد نظم کے تعارف کے لئے بیسویں صدی کی چوتھی اور پانچویں دہائی میں کئی رسائل نے نظموں کے تجزیاتی مطالعے شروع کئے تھے ایک ایک نظم پر تین تین چار چار اہل قلم کی آرا کو اس نظم کے ساتھ شائع کیا جاتا اس سے نظم کے کئی ہے پہلو سامنے آتے۔میرا جی کی کتاب اس نظم میں ایسے ہی جائزوں پر مشتمل ہے بعد میں مولانا صلاح الدین کے زیر اہتمام نکلنے والے جریدے ’’ادبی دنیا‘‘ لاہور میں بھی ایسے جائزے شامل ہوتے رہے ۔۔۔۔۔ بعض بلیغ مفاہیم کی حامل نعتوں پر ایسے جائزوں سے تنقیداتِ نعت کی نئی جہتیں سامنے آئیں گی۔
۴۔ توضیحی مطالعات ۔۔۔۔۔ کسی خاص شاعر کی آٹھ آٹھ دس دس نعتیں مختصر تعارف اور تنقیدی کلمات کے ساتھ شائع کرنے کے لئے آنے والے شماروں میں ایک خاص گوشہ وقف کیا جا سکتا ہے۔(مختلف شاعروں کی ایک ایک نعت کے علاوہ )ایسے گوشوں کی اشاعت سے کسی شاعر کی تخلیقی مساعی کا ایک بھرپور تاثر سامنے آئے گا اور یوں زیر مطالعہ شاعر کے فکروفن کے کئی رخ بیک نظر سامنے آئیں گے۔میری نظر میں نعت رنگ کا اب تک سب سے توجہ طلب حصہ نعتیہ شاعری سے تعلق رکھتا ہے اس حصہ پر مزید محنت کی ضرورت ہے۔فکروفن میں بلاغت نادرہ کاری، ہئیت، لفظیات اور طرِزاد کی تازگی کے پیش نظر اس حصہ کو مقدار ساماں کی بجائے معیار آشنا کرنے اور رکھنے کی ضرورت ہے۔
۵۔ تدوینِ کا پہلو نظر انداز ہو رہا ہے ۱۸۴۰ سے ۱۹۴۰ تک سینکڑوں نعتیہ گلدستے نامے کی مناسبت سے نظمیں (میلاد نامے ،وفات نامے، معجزات نامے ، معراج نامے، پیغمبر نامے، جنگ نامے وغیرہ)شائع ہوئیں بیس چوبیس صفحات سے لے کر اسّی، سو صفحات تک یہ نعتیہ سرمایہ فراموش ہورہا ہے اگر نعت رنگ میں ہر بار ایک کاپی سولہ صفحات تدوینِ نعت کے ذیل میں محفوظ کئے جائیں تو ایسے مختصر نعتیہ کتابچوں کے تعارف کا سلسلہ شروع کیا جا سکتا ہے۔
یہ چند باتیں عجلت میں لکھ دی ہیں اگر ان میں ایک آدھ نکتہ کارآمد ہو تو اس پر غور کیجیے ورنہ نعت رنگ کے قلمکاروں اور قارئین پر چھوڑ دیجئے پچیس پرچوں کے بعد آئندوں پرچوں کی لے آؤٹ اور مندرجات کی ترتیب کیا ہوگی؟یہ وقت کے ساتھ خود بخود طے ہوجائے گا۔ نعت رنگ کے آغازِ سفر کے وقت اس بارے میں کون سوچ سکتا تھا اللہ تعالیٰ ایسے کاموں میں خود معاون و مدد گار ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ اکیسویں صدی نعت کی صدی ہے مجھے امید واثق ہے کہ تخلیق، تنقید، تحقیق، تدوین، ترتیب اور پیشکش ان شاء اللہ ہر شعبے میںیہ صنف معیار افزوں راستوں کی طرف گامزن ہوگی۔
’نعت رنگ‘ کے ذمّے ’نعت نما‘ کے عنوان سے اب تک کے شائع شدہ نعتیہ اثاثے کی سائنٹیفک بنیادوں پر مبسوط اشاریۂ کتب کی تدوین ہے اس کے لئے الگ مضمون درکار ہے ۔ جس میں اس کے لئے رہنما اصول اور ضروری تجاویز کی تفصیلات دی جائیں ۔۔۔۔۔ سو یہ کام پھر سہی۔


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===

نسخہ بمطابق 19:12، 19 اپريل 2017ء


صفحہ کی تکمیل میں مدد کیجے 

نعت کائنات پر مضامین

برسبیلِ نعت۔ الفاظ و تراکیب


مزید دیکھیے

نعت رنگ | کاروان ِ نعت | فروغ نعت | نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 25

نمونہ ء کلام

ہم اہل نعت فروعات میں الجھتے نہیں

ہمیں تو ان کی محبت کو عام کرنا ہے

بڑے آداب ہیں اس احترام آباد طیبہ کے

یہاں نبض جہاں تیز اور ہوا آہستہ چلتی ہے

ہوائیں مغفرت آثار ہوتی جاتی ہیں

رواں ہے سوئے حرم قافلہ درودوں کا

سفر مدینے کا حُب خیز اور بھی ہو ۔اگر

رہِ سفر میں کوئی نعت دوست مل جائے

اے خوشا! یہ سرشاری جو اثاثۂ جاں ہے

نعت دار سوچوں سے دل بہشت ساماں ہے

ہوئی جاتی ہیں کیسے نعتوں پہ نعتیں

حرم کا سفر نعت آور بہت ہے

مغفرت رُو ہو لفظ لفظ ترا

حمد میں التجا ہو بخشش کی

سیرت شناس دوست جو دو چار جمع ہوں

حب دار ہو مکالمہ و گفتگو کا رنگ


مکمل نعتیں

خواب میں کاش کبھی ایسی بھی ساعت پاؤں

مزید دیکھیے

محشربدایونی | عرش صدیقی | نعیم صدیقی | ڈاکٹر وحید قریشی | شان الحق حقی | عبدالعزیز خالد | حفیظ تائب | حنیف اسعدی | حکیم سروسہانپوری | شبنم رومانی | اخترلکھنوی | شہزاد احمد | امجد اسلام امجد | خورشید رضوی| ثروت حسین | انورمسعود | ریاض مجید | ریاض حسین چودھری | ستیا پال آنند | پیرزادہ قاسم | احمد جاوید | افتخارعارف | خالد احمد | انور جمال | رشید قیصرانی | لالہ صحرائی | پرتوروھیلہ | نصیر ترابی | شوکت ہاشمی | گوھرملسیانی | سید انوار ظہوری | انجم نیازی | ملک زادہ جاوید | انورمحمود خالد | عزیز احسن | حنیف اخگرملیح آبادی | سلیم کوثر | سعود عثمانی | فراست رضوی | لیاقت علی عاصم | اظہر عنایتی | محمد فیروز شاہ | اشفاق انجم | صابر سنبھلی | رئیس احمد نعمانی | منیر سیفی | صفدر صدیق رضی | قمروارثی | نورین طلعت عروبہ | عقیل عباس جعفری | خورشید ربانی | اجمل سراج | عنبرین حسیب عنبر | عرش ہاشمی | شاکر القادری | آفتاب مضطر | کاشف عرفان | سرور حسین نقشبندی | سمعیہ ناز | صبیح رحمانی-