ریاض حسین زیدی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.


"Riaz Hussain Zaidi


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

سید ریاض حسین زیدی کا شمار پاکستان کے معروف ترین نعت گو شعراء میں ہوتا ہے ۔ یوں تو غزل اور نظم پر بھی یکساں گرفت ہے لیکن نعت رسول مقبولﷺ آپ کی پسندیدہ صنفِ سخن ہے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے ’’سیرت ایوارڈ‘‘مل چکا ہے۔ سید ریاض زیدی دل سوزی سے مالا مال شخصیت کے مالک ہیں۔ آپ نے کئی نوجوان نسلوں کی بڑی محنت اور جاں فشانی کے ساتھ تربیت کی ہے۔ ’تین نعتیہ مجموعے منظر عام پر آچکے ہیں ۔وہ خاندان سادات گیسو دراز بندہ نواز سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے مورث اعلی سید بندہ نواز گیسو دراز ہیں ۔ آپ کا تعلق ملک کے معروف علمی و ادبی گھرانے سے ہے۔ آپ کے خاندان میں حضرت سید نفیس الحسینی ؒ، صاحب زادہ افتخارالحسن شاہ، سید منظورالکونین ،ڈاکٹر احسن زیدی اور خاور زیدی جیسی شخصیات شامل ہیں۔ <ref> پنجند-کام </ref>

وہ 11 اپریل 1940 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور اس وقت ساہیوال میں رہائش پذیر ہیں ۔ ابتدائی تعلیم سکاچ مشن ہائی اسکول، سیالکوٹ سے میٹرک، جناح اسلامیہ کالج، سیالکوٹ سے بی۔اے پاس کیا۔پنجاب یونیورسٹی سے ایم۔اے اردو کا امتحان اعلی اعزاز کے ساتھ پاس کیا۔پھر بی۔ایڈ کی ڈگری گورنمنٹ ٹریننگ کالج، بہاولپور سے حاصل کی


درس و تدریس

ریاض حسین زیدی ساری عمر درس و تدریس سے منسلک رہے ہیں ۔ آپ محکمہِ تعلیم میں استاد شعبہِ اردو کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں۔ گورنمنٹ کالج عارف والا میں کامیاب پرنسپلی کی۔ گورنمنٹ ایمرسن ملتان میں ڈاکٹر عرش صدیقی، جابر علی سید، تاثیر وجدان اور اسلم انصاری جیسی شخصیات سے رفاقت رہی۔گورنمنٹ کالج ساہیوال سے پروفیسر آف اردو کی حیثیت سے سبکدوش ہوئے۔

ڈاکٹر انوار احمد، ڈاکٹر سہیل احمد خان ، اکٹر طاہر تونسوی، غلام نبی اعوان، اصغر ندیم سید، محسن نقوی، ڈاکٹر اعجاز تبسم، ڈاکٹر منصور احمد قریشی، پروفیسر ڈاکٹر ندیم عباس اشرف، ڈاکٹر افتخار شفیع اور اس کے علاوہ ان گنت نامور ہستیاں کسی نہ کسی کلاس میں ان کی شاگرد رہی ہیں۔

سفر ِ نعت گوئی

ان کے خاندان کا ماحول نہایت مذہبی اور اعلی دینی اقدار کا حامل تھا۔شعروادب سے گہری وابستگی تھی۔ وہ بچپن سے ہی شریک از نصاب سرگرمیوں میں دلچسپی رکھتے تھے اور تحریرو تقریر کے مقابلوں میں حصہ دار بنتے۔کالج میگزین کی ادارت کا فریضہ انجام دیا۔ انہوں نے پہلی نعت 1958 میںسیالکوٹ میں منعقدہ ایک نعتیہ مشاعرے میں پڑھی جبکہ وہ اس وقت ایف۔اے کے طالبعلم تھے۔اس کا مطلع تھا

فکرو عمل کے حسن کا سامان کر دیا

عزت ماآب آپ نے انسان کر دیا۔

اہل بینش کے لیے ان کے پہلے ہی کلام سے ان کی پرواز کا اندازہ کرنا چنداں مشکل نہ تھا ۔سیالکوٹ میں استاد سید عشقی الہاشمی ، اصغر سودائی اور تاب اسلم کی رہنمائی ان کے فن کو مضبوط بنیاد فراہم کی اور پھر باقاعدہ شعری عظمتوں کو قاضی حبیب الرحمان کی معییت میں نکھارا گیا


وہ پاکستان کے طول و عرض اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی کئی مجالس میں شرکت کر چکے ہیں۔ان شہروں میں کراچی۔لاہور۔فیصل آباد۔سرگودھا۔جھنگ۔اوکاڑہ۔پاکپتن۔ملتان۔سیالکوٹ اور زیادہ تر ساہیوال میں ان گنت نعتیہ مشاعروں کی صدارت کر چکے ہیں۔ان کا پہلا نعتیہ مشاعرہ پی۔ٹی۔وی لاہور سے تھا


نعتیہ مجموعے

اعزازت

  • سیرت ایوارڈ برائے ریاض مدحت 2002 ء - اس وقت کے صدر پاکستان پرویز مشرف نے دیا۔
  • صوبائی سیرت ایوارڈ ، ذکر شہ ِ والا، 2012 - وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف
  • حفیظ تائب ایوارڈ گوجرہ
  • جناح لائبریری ساہیوال - بہترین شاعری کا ایوارڈ ۔
  • ایم فل کا مقالہ - پروفیسر نوید عاجز نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری لی
  • ملتان میں قیام کے دوران اردو اکیڈمی کے پہلے سیکرٹری منتخب ہوئے۔

ملکِ عزیز کے نامور پرچوں میں مسلسل چھپنے کا اعزاز بھی انہیں حاصل ہے۔ رسالہ "فنون"، "اوراق"، "بیاض"،"الحمرا"،"ارژنگ"،"غنیمت"،"ادب دوست"،"مدحت"،"نعت رنگ" میں ان کے مضامین شائع ہوتے رہے ہیں۔ پی ٹی وی کے مسالموں اور نعت کے حوالے سے پروگرامز میں مسلسل مدعو کیے جاتے رہے ہیں۔ 92 اور Qtv پر بھی ان کی شرکت کو یقینی بنایا جاتا رہا۔اس کے علاوہ ان گنت مشاعروں میں صدارت و شرکت کی اور امریکہ و کینیڈا کے دورے بھی کیے۔ماشاء اللّٰہ حج و عمرے کی سعادت بھی حاصل کی۔<ref> بشکریہ صفیہ ہارون </ref>

خدمات

وہ خدمت نعت کا ایک ادارہ ادب سرائے کے بانی بھی ہیں ۔ ادب سرائے ساہیوال میں 1994 سے تا حال متواتر ماہانہ نعتیہ نشستوں کا انعقاد ذاتی خرچے پر ممکن بنا رہا ہے ۔اب تک اس کا 306 ماہانہ نعتیہ مشاعروں کا انعقاد ہو چکا ہے

مجید امجد نمبر کالج میں انہوں نے 1976ء میں نکالا۔ قائداعظم نمبر، گولڈن جوبلی نمبر بھی بحیثیت چیف ایڈیٹر کالج میگزین نکالا۔ اس میں ناصر شہزاد نمبر بھی شامل ہے۔ رحیم یار خان میں پیامِ سحر رسالہ نکالا۔ملتان میں بانی سیکرٹری اردو اکادمی ملتان بھی رہے۔ اس کے علاوہ رائٹرز گلڈ پنجاب کے ممبر بھی رہے۔ مزید براں صدر عمل فاونڈیشن ساہیوال اور قومی زبان تحریک ساہیوال کے صدر بھی رہے۔ <ref> بشکریہ صفیہ ہارون </ref>

ادب سرائے

ادب سرائے کا ویب اخبار ادب سرائے کے ہی نام سے ان کی بیٹی سیدہآمنہ ریاض چلا رہی ہے۔

www.adabsaraey.com

وہاں بھی علم و ادب کا کام ہو رہا ہے۔

احباب کی آراء

وزیر علی آغا

" ریاض مدحت پیش کر کے سید ریاض حسین زیدی نے حمدونعت کے حوالے سے ایک اہم خدمت انجام دی ہے۔سید ریاض حسین زیدی قابل مبادک باد ہیں کہ وہ ریاض مدحت لکھ کر ایک ایسی خوشبو اوڑھنے میں کامیاب ہوئے جو ہر کسی کو عطا نہیں ہوتی۔"

سعود عثمانی

"انہیں خالق سخن نے اس توفیق خاص سے نوازا ہے جو کسی نعت گو کو مسلسل اور ہموار طور پر مدح پیمبر کی صورت میں عطا ہوتی ہے۔زیدی صاحب کی یہ پر سوز نعتیں ایسے صاحب دل کی عکاس ہیں جو فنی پختگی سے بھی مالا مال ہے اور نعت کی عظیم روایات سے بھی اچھی طرح آشنا ہے۔"

ڈاکٹر خورشید رضوی

"سید ریاض حسین زیدی کی عمر دشت ادب کی سیاحی میں گزری اور بلآخر ان کا سہارا سلیقہ ادب نعت کے فن شریف میں صرف ہوا۔ان کی نظر میں عقیدت کے بغیر لفظ مفہوم سے عاری رہتے ہیں ۔ "

ڈاکٹر ریاض مجید

"اردو نعت کے حالیہ منظر نامے میں وہ ایک اہم شخصیت کے مالک ہیں۔ان کی نعت کا بڑا اثاثہ معاصر نعتیہ شاعروں کی طرح غزل ہی کی صنف میں ہے۔غزل کے علائم و رموز اور زبا ن و بیان کی کلاسیکی شائستگی نعت کے موضوع کے اظہار میں بھی اپنا اثر دکھاتی ہے اور ریاض حسین زیدی کی نعت گوئی میں اخلاص اور تاثیر کے عناصر کو ابھارتی ہے۔

پروفیسر سلیم اختر

" میرا پروفیسر سید ریاض حسین زیدی سے تب کا یارانہ ہے جب ہم۔دونوں گورنمنٹ کالج بوسن روڈ ملتان میں نو گرفتار پرندوں جیسے پروفیسر تھے۔چالیس سال قبل قبلہ زیدی صاحب سے خلوص اور یگانگت کا جو رشتہ استوار ہوا۔ہنوز برقرار ہے۔بحثیت نعت گو سید ریاض زیدی صاحب کا یہ وصف خاص ہے کہ۔وہ عشق رسول کی وسعت کے احساس کے ساتھ اس کی حدود کا ادراک بھی رکھتے ہیں ۔"

دیگر معلومات

معروف شاگرد : ندیم عباس اشرف، خالق آرزو، عقیل رحمانی، فاروق اظہر

دیگر شعراء کے پسندیدہ کلام :


پسندیدہ نعت گو شعراء  : علامہ اقبال۔ حفیظ تائب، حافظ مظہرالدین، مظفر وارثی

پسندیدہ نوجوان نعت گو شعراء : کنور راجہ

ان کے شہر کا مشہور نعت گو شعراء : علی رضا۔ پروفیسر ڈاکٹر ندیم عباس اشرف اورمرتضی ساجد

نعت ان کی نظر میں

نعت گوئی کے بارے ان کا نظریہ

نعت گوئی مشکل کام ہے یہ تلوار کی دھار پر چلنے کا نام ہے اس میں نہایت محتاط ہو کر اوصاف دسول بیان کرنے چاہییں۔ہرگز ہرگز ایسے اشعاد نہ کہے جائیں جو توحید بادی تعالی کے مماثل ہو جائیں

نعت خوانی کے بارے ان کا نظریہ

نعت خوانی کے لئے عشق رسول لازمی ہے اور فلمی طرز کے معروف گانوں کے انداز میں نہیں پڑھنا چاہییئے۔


مزید دیکھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے صفحات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نعت کائنات پر نئی شخصیات

حواشی و حوالہ جات