"ریاض الدین سہروردی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 28: سطر 28:


[[ فصیح الدین سہروری | سید فصیح الدین سہروردی ]] | [[کمال الدین سہروردی الحسینی]]
[[ فصیح الدین سہروری | سید فصیح الدین سہروردی ]] | [[کمال الدین سہروردی الحسینی]]
===نمونہ کلام===
{{نعت}}
آرزو کس کی کروں ان کی تمنا چھوڑ کر
کس کے در پر جا پڑوں در مصطفی کا چھوڑ کر
جب مدادائے غم عصیاں ہے ذکر مصطفی
کیوں کسی کا رخ کروں ایسا مسیحا چھوڑ کر
ان سے دور ہے اندھیرا قرب ان کا روشنی
جائیں کیوں تاریکیوں میں یہ اجلا چھوڑ کر
پا نہیں سکتا کوئی محشر کی گرمی کے دن
رحمت کو نین کے دامن کا سایہ چھوڑ کر
[[زمرہ: نعت گو شعراء]]
تشننئہ لب سیراب ہو سکتے ہیں نہیں محشر کے دن
سرور کونین کی رحمت کا دریا چھوڑ کر
وہ ملے تو مل گئیں دونوں جہاں کی نعمتیں
ہم نہ جائیں گے کہیں بھی ان کا کوچہ چھوڑ کر
ہم جو مر جاتے مدینے تو ہوتے خوش نصیب
ہائے ہم کیوں آگئے یا رب مدینہ چھوڑ کر
کاش بر آئے الہی آرزوئے دل میری
ان سے وابستہ رہوں میں ساری دنیا چھوڑ کر
جب گوارا ان کو میرا دکھ نہیں اے ریاض
کیوں پکاروں پھر کسی کو ایسا آقا چھوڑ کر

نسخہ بمطابق 19:04، 9 اپريل 2017ء

سید محمد ریاض الدین سہروردی 14 اپریل1919 میں جے پور(انڈیا) میں اعلی علمی اور مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد محترم مفتی سید محمد جلال الدین چشتی اپنے وقت کے بہت بڑے عالم باعمل، مفتی وقت،مفکرو خطیب،نعت گو اور نعت خواں تھے۔

آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد محترم مفتی سید محمد جلال الدین چشتی سے حاصل کی۔بعدازاں اسلامیہ ہائی سکول(امرتسر)سے میٹرک کیا۔

بیعت

آپ نے باطنی علوم کی تکمیل کے لیے قیام پاکستان سے قبل سلسلہ عالیہ سہروردیہ کے عظیم بزرگ شیخ السلام، امیر السالکین،خواجہ خواجگان حضرت ابواالفیض سید قلندر علی شاہ سہروردی کے دست حق پرست پر بیعت کی جبکہ قادری اور چشتی نسبت آپ کو حضرت سید محمد نبی قادری فخری جہاں پوری سے حاصل ہوئی۔

نعت گوئی

آپ کو ذوق شاعری ورثہ میں ملا نعت گوئی میں بھی آپ کے پہلے استاد آپ کے والد گرامی مفتی سید محمد جلال االدین چشتی تھے۔ان کے علاوہ آپ ماسٹر روشن دین روشن سے اصلاح لیتے رہے۔


آپ نے اردو، پنجابی،عربی،فارسی اور انگریزی زبانوں میں بڑے احسن انداز میں آقائے دوجہاںﷺ فخر کون و مکاں کے حضور گلہائے عقیدت پیش کیےہیں۔

خدمات

آپ نے فروغ حمد و نعت کے لیے"بزم جلال"اور"بزم ریاض" قائم کی

1950 میں لاہور"جمعیت حسان" کی بنیاد رکھی

1970 میں آپ نے کراچی میں فروغ حمد و نعت کی عالمگیر تحریک مرکزی انجمن عندلیبان ریاض رسولﷺ قائم کی جس کی شاخیں نا صرف پورے پاکستان میں بلکہ دنیا کے مختلف ممالک تک پھیلی ہوئی ہیں۔آپ نے نعت خوانوں کی تربیت و اصلاح کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے پہلا"نعت کالج"قائم کیا جو بلا شبہ آپ کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔

آخر میں 4 ذوالحجہ بمطابق28 فروری،2001 بروز بدھ بوقت اذان مغرب ہم سے جدا ہو کردار بقا کی طرف تشریف لے گیے۔

مزید دیکھیے

سید فصیح الدین سہروردی | کمال الدین سہروردی الحسینی