راہ گم کردہ مسافر کا نگہباں تو ہے ۔ احمد ندیم قاسمی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: احمد ندیم قاسمی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

راہ گم کردہ مسافر کا نگہباں تو ہے

آفتِ جاں پہ مثال مہ تاباں تو ہے


اس خدا سے مجھے کیسے ہو مجالِ انکار

جس کے شہ پارہِ تخلیق کا عنواں تو ہے


یہ بتانے کو کہ با وزن ہے انسان کی ذات

دست یزداں نے جو بخشی ہے وہ میزاں تو ہے


تیرا کردار ہے احکامِ خدا کی تائید

چلتا پھرتا ، نظر آتا ہوا قرآں تو ہے


رنگ کی قید نہ قدغن کوئی نسلوں کی یہاں

جس کے در سب پہ کھلے ہیں وہ دبستاں تو ہے


میرے نقاد کو شاید ابھی معلوم نہیں

میرا ایماں ہے مکمل ، مرا ایماں تو ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

احمد ندیم قاسمی | احمد ندیم قاسمی کی حمدیہ و نعتیہ شاعری