ذکرِصلّ علیٰ ہے زباں پر ‘ کیسی خوشبو فضا میں رچی ہے
|
|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
شاعر : عبد الجلیل
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ذکرِصلّ علیٰ ہے زباں پر ‘ کیسی خوشبو فضا میں رچی ہے
سارا ماحول نکھرا ہوا ہے اور ہوائوں میں بھی تازگی ہے
اتنا میٹھا ہے اسمِ محمدؐ اس کی شیرینی کیونکر بیاں ہو
ہونٹ لیتے ہیں آپس میں بوسے اس قدر نام میں چاشنی ہے
تھا زمانے میں ظلمت کا ڈیرا ‘ آپؐ آئے تو پھوٹا سویرا
چہرئہ دلربا کے تصدّق سارے عالم میں یہ روشنی ہے
لب پہ نغمے ہوں نعتِ نبیؐ کے ‘ ہاتھ میں دامنِ مصطفٰےؐ ہو
کوئی پوچھے کوئی اور خواہش میں کہوں بس یہی آخری ہے
میرے سرکار قدرت نے تجھ کو ہے سراجاًمُّنیرا بنایا
نور ہی نور ہے اُس فضامیں جس جگہ تیری جلوہ گری ہے
اب تو مجھ کو مدینے بلا لو ‘ اپنے پیاسے کو جلوہ دکھادو
تیرے درشن سے ہی بجھ سکے گی میری آنکھوں میں جو تشنگی ہے
یہ جلیل آکے در پر کھڑا ہے اور ہونٹوں پہ یہ التجا ہے
آپ اپنی غلامی میں لے لیں ‘ بس یہی حاصلِ زندگی ہے
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|