دلوں کے گلشن مہک رہے ہیں ۔ عبدالستار نیازی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر : عبدالستار نیازی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دلوں کے گلشن مہک رہے ہیں یہ کیف کیوں آج آ رہے ہیں

کچھ ایسا محسوس ہو رہا ہے حضور تشریف لا رہے ہیں


نوازشوں پر نوازشیں ہیں عنایتوں پر عنایتیں ہیں

نبی کی نعتیں سنا سنا کر ہم اپنی قسمت جگا رہے ہیں


کہیں پہ رونق ہے مفلسوں کی کہیں پہ رونق ہے دل جلوں کی

ہم کتنے خوش بخت ہیں جو نبی کی محفل سجا رہے ہیں


نہ پاس پی ہو تو سونا ساون وہ جس پہ راضی سہاگن

جنہوں نے پکڑا نبی کا دامن انہی کے گھر جگمگا رہے ہیں


کہاں کا منصب کہاں کی دولت قسم خدا کی یہ ہے حقیقت

جنہیں بلایا ہے مصطفٰی نے وہی مدینے کو جا رہے ہیں


میں اپنے خیرالورٰی کے صدقے میں ان کی شان عطا کے صدقے

بھرا ہے عیبوں سے میرا دامن حضور پھر بھی نبھا رہے ہیں


بنے گا جانے کا پھر بہانہ کہے گا آکر کوئی دیوانہ

چلو نیازی تمھیں مدینے مدینے والے بلا رہے ہیں


نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| مرغوب احمد ہمدانی کی آواز میں


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عبدالستار نیازی