"دعا کبھی نہیں مانگی سو مانگ لیں اللہ (مظفر حنفی )" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 13: سطر 13:


کہ درد ہو تو ہم آنسو بہا سکیں اللہ  
کہ درد ہو تو ہم آنسو بہا سکیں اللہ  


ہمارے نقشِ کفِ پا ہی سدّ راہ بنے  
ہمارے نقشِ کفِ پا ہی سدّ راہ بنے  
سطر 18: سطر 19:
لہو غبار اُڑاتا ہے کیا کریں اللہ  
لہو غبار اُڑاتا ہے کیا کریں اللہ  


وہ ایک زحم کہ ہستی جسے کہیں ، نہ بھرا  
 
وہ ایک زخم کہ ہستی جسے کہیں ، نہ بھرا  


تری عطا ہے ، کسے اتّہام دیں اللہ  
تری عطا ہے ، کسے اتّہام دیں اللہ  


نفَس نفَس ہے یقین و فما کی آویزش  
نفَس نفَس ہے یقین و فما کی آویزش  


قدم قدم پہ خدا ہیں کسے کہیں اللہ  
قدم قدم پہ خدا ہیں کسے کہیں اللہ  


الجھ گیا میرے دامن سے خار زارِ خودی  
الجھ گیا میرے دامن سے خار زارِ خودی  


پھسل گئیں مرے ہاتھوں سے راحتیں اللہ  
پھسل گئیں مرے ہاتھوں سے راحتیں اللہ  


یہاں تو لوگ سدا نیکیاں بھُناتے ہیں  
یہاں تو لوگ سدا نیکیاں بھُناتے ہیں  


کبھی گناہ کی توفیق دے انہیں اللہ  
کبھی گناہ کی توفیق دے انہیں اللہ  


ہر ایک شئے میں مظفر ؔخدا نظر آیا  
ہر ایک شئے میں مظفر ؔخدا نظر آیا  

حالیہ نسخہ بمطابق 08:34، 31 مارچ 2018ء

دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2


شاعر : منظر حنفی

مطبوعہ : دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دعا کبھی نہیں مانگی سو مانگ لیں اللہ

کہ درد ہو تو ہم آنسو بہا سکیں اللہ


ہمارے نقشِ کفِ پا ہی سدّ راہ بنے

لہو غبار اُڑاتا ہے کیا کریں اللہ


وہ ایک زخم کہ ہستی جسے کہیں ، نہ بھرا

تری عطا ہے ، کسے اتّہام دیں اللہ


نفَس نفَس ہے یقین و فما کی آویزش

قدم قدم پہ خدا ہیں کسے کہیں اللہ


الجھ گیا میرے دامن سے خار زارِ خودی

پھسل گئیں مرے ہاتھوں سے راحتیں اللہ


یہاں تو لوگ سدا نیکیاں بھُناتے ہیں

کبھی گناہ کی توفیق دے انہیں اللہ


ہر ایک شئے میں مظفر ؔخدا نظر آیا

اگر چہ ہم ہیں خود اپنی تلاش میں اللہ


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659


نئے صفحات


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659


زیادہ پڑھے جانے والے کلام