دسویں مشاعرے کی مفصل کارروائی کی رپورٹ ۔ ڈاکٹر ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

معروف ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے اشتراک سے

فروغِ نعت واہ کینٹ کے تعاون سے


محفلِ نعت حسن ابدال کا دسواں ماہانہ نعتیہ مشاعرہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیرِ صدارت : پروفیسر محمود الحسن قیصر ابدالی ( صدر محفلِ نعت حسن ابدال )
مہمانِ خصوصی : پروفیسر محمد عارف سیمابی
مہمانِ اعزاز : پیر عتیق احمد چشتی ( ڈائریکٹر جنرل پوٹھوہار آرٹس کونسل )
میزبان : محمد عارف قادری
نظامت  : ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش (سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال)
مقام : قائد اکیڈمی انوار چوک واہ کینٹ
تاریخ و دن : اتوار 24 ستمبر 2017 بمطابق 3 محرم الحرام 1439 ھجری

شرکائے مشاعرہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محفل میں شرکت کرنے والے شعرا ء کرام کے اسمائے گرامی درجہ ذیل ہیں


افتخار حسین اظفر کریمی | ارسلان اقبال ارسل کریمی | نوید انجم | محمد آصف قادری | محمد عارف قادری | قیصر ابدالی | عثمان ناعم | فائق ترابی | حافظ عبد الغفار واجد | اسلم ساگر | سائل نظامی | عتیق احمد چشتی | عارف سیمابی | ذوالفقار علی دانش | ناظم شاہجہان پوری

مشاعرے کی کاروائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حسن ابدال اور گرد و نواح میں نعتیہ ادب کے فروغ کے لیے قائم تنظیم محفل نعت پاکستان حسن ابدال کے تحت دسواں مسلسل ماہانہ نعتیہ مشاعرہ ملک گیر ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے نعت فورم کے اشتراک اور فروغِ نعت واہ کینٹ کے تعاون سے بتاریخ 24 ستمبر 2017 بمطابق 3 محرم الحرام 1439 ھجری بروز اتوار قائد اکیڈیمی انوار چوک واہ کینٹ میں جناب محمد عارف قادری کی میزبانی میں منعقد ہوا ۔ محفل کی صدارت بزرگ ماہرِ تعلیم اور محفلِ نعت حسن ابدال کے صدر جناب پروفیسر محمود الحسن قیصر ابدالی نے کی ۔ اس موقع پر معروف ماہرِ تعلیم اور مصنفِ کتبِ کثیرہ جناب محمد عارف سیمابی مہمانِ خصوصی تھے جبکہ گوجر خان سے خصوصی طور پر محفل میں شرکت کے لیے تشریف لانے والے پوٹھوہار آرٹس کونسل کے ڈائریکٹر جنرل اور معروف شاعر جناب پیر عتیق احمد چشتی مہمانِ اعزاز تھے ۔ واہ کینٹ سے ادبی تنظیم لوح و قلم فاؤنڈیشن اور مریدِ اقبال لٹریری فورم کے صدر جناب ایس ایم قاسمی خصوصی طور پر محفل میں شریک ہوئے ۔ حسبِ دستور نظامت کے فرائض صدر چوپال پاکستان اسلام آباد ریجن و محفلِ نعت حسن ابدال کے سیکرٹری ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش نے سرانجام دیے ۔ تلاوت کی سعادت جناب حافظ محراب حبیب نے حاصل کی جبکہ نعتِ رسولِ مقبول ﷺ کی سعادت جناب محمد حطیم کے حصے میں آئی ۔ صباحت مجید صاحب نے معروف نعت گو بزرگ شاعر جناب الحاج حنیف نازش قادری کا لکھا ہوا سلام بحضور امامِ عالی مقام رضی اللہ عنہ پیش کیا۔ آج کی محفل محرم الحرام کی مناسبت سے حمد و نعت کے ساتھ ساتھ سلام و مناقب پر بھی مشتمل تھی اور تمام شرکاء نے بارگاہِ رسالت مآب ﷺ - کے ساتھ ساتھ دربارِ حسینی میں بھی اپنی اپنی عقیدتوں کے پھول نچھاور کیے ۔ محفل کے اختتام پر جناب پیر عتیق احمد چشتی نے حضور نبی کریم روؤف الرحیم ﷺ اور حضور سیدنا امامِ حسین رضی اللہ عنہ کے وسیلہِ جلیلہ کے توسط سے تمام شہدائے کربلا کے لئے خصوصی دعا فرمائی ۔ انھوں نے میزبانِ و منتظمینِ محفل اور تمام حاضرینِ محفل کے علم و عمل میں برکت کے لئے بھی دعا کی ۔ اس موقع پر برما کے مسلمانوں کی موجودہ آزمائش سے نجات کے لیے بالخصوص اور کشمیر افخانستان ، چیچینیا اور دیگر علاقوں کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں خصوصی طور پر دعا کی گئی ، اور برما کے مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا اعادہ کیا گیا ۔ مہمانِ خصوصی اور صدرِ محفل نے اس موقع پر اپنے اپنے خطاب میں شرکاء کے عمدہ اور معیاری کلام کا خصوصیت کے ساتھ ذکر کیا اور انھیں بہترین الفاظ میں سراہا ۔ انھوں نے محفلِ نعت حسن ابدال کے جملہ اراکین کو تسلسل کے ساتھ محافلِ نعت کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ حضور ختمی مرتبت ﷺ کی مدح و ثنا کا یہ سلسلہ ہمیشہ جاری و ساری رہے گا۔





مشاعرے میں پیش کیے گئے گلہائے عقیدت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اس مبارک محفل میں پیش کئے گئے منتخب گلہائے نعت ملاحظہ کیجیئے:


پروفیسر قیصر ابدالی - صدرِ محفل


ظلم اور جبر کا ہے مارا حسین

حق پرستی کا استعارہ حسین

تُو ہے صبر و رضا کا اک پیکر

رفعتوں کا ہے تُو ستارہ حسین


پروفیسر محمد عارف سیمابی – مہمانِ خصوصی


کس قدر بیتاب ہیں جامِ شہادت کے لیے

بڑھتے ہیں منزل کی جانب تیزگامِ اہلِ بیت

دست بستہ ہوں کھڑا دروازہِ حسنین پر

پیش کرنے کے لیے آیا سلامِ اہلِ بیت


پیر عتیق احمد چشتی – مہمانِ اعزاز


غمِ شبیر میں پتھر بھی لہو روتے ہیں

مت کہو ہوتے ہیں احساس سے عاری پتھر

ہائے وہ ظلم کہ جب تیروں کی برسات کے بعد

آئے کرنے کے لیے زخم شماری پتھر



سائل نظامی


سلام کہنے کو جو صف بہ صف کھڑے ہوئے ہیں

سروں میں ڈال کے خاکِ نجف کھڑے ہوئے ہیں


محمد آصف قادری


آپ کے آنے سے آئی ہے جہاں میں رونق

آپ کے آنے سے پہلے تھی یہ دنیا خالی


محمد عارف قادری


گزر گئے ہیں ہر اک راہِ پرخطر سے بخیر

ہم اپنے لب پہ سجائے ہوئے حسین حسین


اسلم ساگر


بچانے والے ہیں اس کو حسین ابنِ علی

بچا ہے دین بھی قربانی ءِ عجب کے سبب


نوید انجم


عجب سی کیفیت ہے دل پہ طاری یا رسول اللہ

بڑھی جاتی ہے ہر دم بے قراری یا رسول اللہ


ناظم شاہجہانپوری


یہ عروج اس کا عروج ہے ، یہ کمال اس کا کمال ہے

رخِ مصطفےٰ میں جو آ رہا ہے نظر ، خدا کا جمال ہے

ترے اقتدار کے دائرے میں محیط ہے یہ جہانِ کُل

وہ ہے شرق یا کہ وہ غرب ہے ، وہ جنوب ہے کہ شمال ہے



فائق ترابی


گردن پہ تری سیّدِ کونین کے بوسے

اور سر پہ ترے آیہِ تطہیر ہے شبیر  !



حافظ عبد الغفار واجد


یوں کر گئے جاں وار کے اعلان بہتّر

ایسے ہوں تو کافی ہیں مسلمان بہتّر



ارسلان اقبال ارسل کریمی


حاضری کی تمنا نے تڑٖپا دیا

نین اشکوں میں گویا نہانے لگے

رات دن اُن کی کرتا ہے ارسل ثنا

ہاتھ بخشش کے کیسے بہانے لگے


افتخار حسین اظفر کریمی


گو دور ہوں میں شہرِ رسالت مآب سے

لیکن کبھی نہیں ہوں میں خیر الوریٰ سے دور



ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش ( ناظمِ مشاعرہ )


پانا جو چاہے لطف سجود و قیام کا

کثرت سے ذکر وہ کرے شاہِ انام کا

نعتِ رسولِ پاک کی توفیق مل گئی

صد شکر ، کام کچھ تو ہوا ہم سے کام کا