درِ رسول پہ میری یہ التجا پہنچے ۔ ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ذوالفقار علی دانش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

درِ رسول پہ میری یہ التجا پہنچے

حضور ! آپ کے گھر آپ کا گدا پہنچے


سلام ان کو کروڑوں مرے خدا پہنچا

درود ان پہ کروڑوں ہزار ہا پہنچے


خبر ہو سب کو ، مرے خود حضور وارث ہیں

مجھے کوئی نہ زمانے کی ابتلا پہنچے


خدا یقین دلاتا ہے اس کو بخشش کا

برائے توبہ جو ان کے حضور جا پہنچے


بس ایک بار میں چوکھٹ پہ ان کی سر رکھ دوں

مری بلا سے وہیں پھر مری قضا پہنچے


محاسن آپ کے کوئی بیاں کرے کیسے

کہ خود ہی آپ کی تعریف کو خدا پہنچے


نصیب اس کا بجز استجابت اور ہو کیا

خدا کے پاس درودوں میں جو دعا پہنچے


غلام آپ کا مجھ کو زمانہ کہتا ہے

اب اس سے بڑھ کے مقدّر سے مجھ کو کیا پہنچے


یہ خاص تجھ پہ عطائے رسول ہے دانش !

کہ نعتوں کے یہ تری چرچے جابجا پہنچے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | | ذوالفقار علی دانش