دبستان ِ نعت ایک تاثر -پروفیسر محمد سعد اللہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Dabastan e naat.jpg


مضمون نگار: پروفیسر ڈاکٹر محمد سعد اللہ ( مہارشٹرا)

مطبوعہ : دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

دبستان ِ نعت: ایک تاثر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہمارا عقیدہ ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد ﷺ اس کے رسول ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی ذات سب سے اعلیٰ افضل و اکبرہے۔ اور اس کے بعد رسول اکرم ﷺ افضل البشر کا درجہ ہے۔ آنحضرت کی فضیلت و عظمت کا یہی ثبوت ہے کہ خود اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو وجہ تخلیقِ کائنات فرمایا ہے ( لو لاک لما خلقت الافلاک ) آپ ﷺ کو رحمۃ للعالمین فرمایا ہے (وما ارسلنا ک الاّ رحمۃ للعالمین ) اور یہ فرمایا کہ اللہ اور فرشتے آپ ﷺ پہ صلوٰۃ بھیجتے ہیں۔ مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ بھی آپ ﷺ پر درود و سلام بھیجیں ( انّ اللہ و ملا ئکۃہ یصلون علی النبی یا ایھا الّذین آمنوا صلوا علیہ و سلموا تسلیما)

حضرت محمد ﷺ نے دنیا میں اللہ کا آخری پیغام قرآن مجید کی شکل میں پہنچایا اور دین ِ اسلام پھیلایا۔ آپ ہمارے نبی ہیںاس لئے ہر مسلمان کو آپ ﷺ سے محبت و عقیدت فطری امر ہے۔ جس کا اظہار وہ اپنے اعمال و افعال و اقوال کے ذریعے کرتا رہتا ہے۔ اہلِ دانش و بینش نے احادیث مرتب کرکے، آپ کی سیرت مبارک تحریر کرکے آپ ﷺ کی تعلیمات کی تصریح و تفسیر کرکے ، اور شعرأنے آپ ﷺ کی شان میں نعتیں کہ کر اس فریضہ کو انجام دیا ہے۔ جس طرح اللہ تعالیٰ کی شان میں کہی گئی نظم حمد کہلاتی ہے اسی طرح رسول اکرم ﷺ کی شان میں کہی گئی نظم کو نعت کہا جاتا ہے۔ اسلامی زبانوں عربی، فارسی، ترکی ، اردو وغیرہ میں نعت گوئی ہمیشہ مروّج و مقبول رہی ہے۔ اس کا آغاز عربی میں ہوا وہاں سے یہ فارسی میں مروّج ہوئی۔ اردو کے گجری و دکنی دور۔ آخر ی مغلوں کے عہد کے دہلوی و لکھنوئی دور۔ برطانوی عہد کے جدید شاعری کے دور اور آزادی کے بعد ہند و پاک کی شاعری میں نعت گوئی مروّج و مقبول رہی ہے اور بے شمار شعرأ نے نعت کہ کر رسول اکرم ﷺ کی شان میں اظہار خیال کیا ہے۔ اردو چونکہ ہندوستان کے تمام مذہبی طبقات کے افراد کی لکھنے پڑھنے بولنے کی مشترکہ زبان ہے۔ اس لئے اس کی شاعری اور نعت گوئی میں بھی مسلموں کے ساتھ غیر مسلم شعرأ کی تخلیقات ملتی ہیں۔

اردو میں نعت ایک زندہ مشہور و مقبول مروّج صنفِ سخن ہے اور اس کا بے حد وسیع و بسیط وسیع فراہم سرمایہ مہیّا ہو گیا ہے۔ساتھ ہی محققین و نقادان ِ ادب نے اس صنف کی تحقیق و تنقید کے کارنامے انجام دئے ہیں۔اس سلسلے میں ناگپور کے ڈاکٹر رفیع الدین اشفاقؔ اور محمد اسماعیل آزاد فتح پوری کے مقالات اور نور احمد میرٹھی مرحوم کی کتاب غیر مسلم شعرأ کی نعت گوئی قابلِ ذکر ہیں۔ راقم کو ناگپور۔امراوتی جل گاؤں وغیرہ جامعات کی اردو تحقیق کی رہنمائی کے سلسلے میں مختلف ادبی موضوعات کے مطالعہ کا موقع ملا اور ان میں نعت گوئی کے سرمایہ۔ارتقأ اور خصوصیات قدر و قیمت و اہمیت سے بھی تھوڑی بہت واقفیت ہو گئی۔ اور جب مکرمی جناب ڈاکٹر سراج احمد قادری صاحب اور جناب فیروز احمد سیفی صاحب (نیویارک ) کی عنایت سے مجلہ ’’ دبستانِ نعت ‘‘ کی ایک جلد موصول ہوئی تو اس صنف کے مطالعے و جائزے کا احیأ سا ہو گیا۔ راقم کے نزدیک صنف نعت پر یہ ایک بسیط و بلند معیار ادبی معلوماتی تالیف ہے۔ اس سے نہ صرف نعت ریسرچ سینٹر ، خلیل آباد کے سرپرست جناب پروفیسر ڈاکٹر سید حسین احمد صاحب۔ نگراں جناب فیروز احمد سیفی ، نیویارک اور مدیر جناب ڈاکٹر سراج احمد قادری کی حضور اکرم ﷺ سے محبت وعقیدت کا اظہار ہوتا ہے۔ بلکہ ان کی بہترین ادبی صلاحیتوں اور ذوق و شوق کا بھی ثبوت مہیّا ہوتا ہے۔ بنظرِ انصاف دیکھا جائے تو یہ اردونعت کے فکر و فن و سرمایہ پہ معلومات کا بیش بہا خزینہ معلوم ہوتا ہے۔ کتاب کے موضوعات پرنظر ڈالنے سے اس کے متنوع مشمولات کی نوعیت کا اندازہ ہوتا ہے۔

تحمید و تقدیس کے باب میں تین شعرأ کی حمد باری تعالیٰ پیش کی گئی ہے جو جذبات عبودیت سے پُر ہیں۔ گنجینہ ٔ نقد ونظر میں فنِ نعت گوئی صنفِ نعت کا فکری و فنی تعارف ہے۔ اس کے ارتقأ پر نظر ڈالی گئی ہے۔ عربی فارسی اردو زبانوں میں اس صنف کے فروغ کو بیان کیا گیا ہے۔

رحمتِ بیکراں میں ایک غیر مسلم نعت گو شاعر جناب کرشن کمار طورؔ کی نعت گوئی کا جائزہ ہے۔ اور ایک معلوماتی مضمون ڈاکٹر صغریٰ عالم صاحبہ کی نعت گوئی پر ہے جو جناب فیروز احمد سیفی کے زورِ قلم کا ثمر ہے۔

صنفِ نعت کے مختلف پہلوؤں پر مقالات کے باب میں نظر ڈالی گئی ہے۔ مختلف موضوعاتِ نعت۔خصوصیات نعت۔ کچھ شعرأ کی نعت گوئی وغیرہ پر فاضل مقالہ نگاروں نے بیش بہا معلومات فراہم کی ہیں۔

فارسی کے مشہور شاعر۔ مثنوی نگاراور نعت گومولانا عبد الرحمن جامی ؔ رحمۃ اللہ علیہ کی نعت گوئی پر تین مقالات اور ان کی فارسی نعت کا ترجمہ ایک خاصے کی چیز ہے۔ اردو والوں کے لئے یہ ایک نعمتِ غیر مترقبہ کی حیثیت کی چیز ہے۔

گلہائے عقیدت۔ مختلف شعرأ کے ہدیۂ نعت پر مشتمل ہے۔یہ نعتیں رسول اکرم ﷺ کی محبت و عقیدت میں ڈوبی ہوئی ہیں۔

اس طرح یہ پوری تالیف صنفِ نعت گوئی۔ اس کی نوعیت حیثیت خصوصیات۔ قدر و قیمت ، اہمیت، فکر وفن وغیرہ کی معلومات کا ایک منفرد و بیش بہا خزینہ بن گیا ہے۔ اس کے مرتبین نے ستائش و صلہ کی تمنا و پروا کئے بغیر محض عشق و عقیدتِ رسول ﷺ کے جذبہ سے سرشار ہو کر یہ کارنامہ انجام دیا ہے اس لئے بمصداق ’’من یحب الرسول یحب اللہ‘‘ ( جو رسول اللہ ﷺ سے محبت کرتا ہے اللہ سے محبت کرتا ہے۔ ) یہ تمام حضرات رسول اکرم ﷺ کے ساتھ اللہ کی محبت کے بھی یقینا حقدار ہو گئے ہیں۔ جزاک اللہ۔

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات