آپ «خورشید احمد» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 21: سطر 21:


=== حالات زندگی ===
=== حالات زندگی ===
 
الحاج خورشید احمد رحیم یار خان کی بستی نور وال میں پیدا ہوئے تھے۔ 1973ء میں انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔
الحاج خورشید احمد [[یکم جنوری]][[1956]]ء کو [[رحیم یار خان]] کی بستی نور وال میں پیدا ہوئے تھے۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم عباسی پرائیویٹ سکول سے اور میٹرک کی تعلیم کالونی ہائی سکول سے حاصل کی اس کے بعد انھوں نے گورنمنٹ کامرس انسیٹیوٹ سے ڈپلومہ حاصل کیا ۔1973ء میں وہ کراچی شفٹ ہو گۓ اور کراچی یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ اور وہاں ریڈیو پاکستان میں بطور ٹائپسٹ ملازمت کی اسی سال انھوں نے " ڈو میڈیکل کالج " میں نعت خوانی کے مقابلے میں حصہ لیا اور پہلی پوزیشن حاصل کی۔




سطر 43: سطر 42:
=== نعت خوانی ===
=== نعت خوانی ===
ستر کی دہائی  میں ان کی [[نعت خوانی]] کی شہرت ہوئی جس کے باعث انہیں ریڈیو پاکستان کے معروف پروڈیوسر مہدی ظہیر نے [[نعت خوانی]] کے لئے مدعو کیا۔ [[1973]]ء سے [[1977]]ء تک انہوں نے محفل نعت میں کراچی کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا تاہم ان کی شہرت کا آغاز  [[خالد محمود نقشبندی]] کی مشہور نعت ’’[[یہ سب تمہارا کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے ۔ خالد محمود خالد | " یہ سب تمہارا کرم ہے آقا " ]]  سے ہوا۔ [[1983]]ء میں انہیں بہترین نعت خواں کا پی ٹی وی ایوارڈ عطا کیا گیا۔انہیں نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا اورامریکا میں نیوجرسی کے میئر نے بھی انہیں ایک خصوصی ایوارڈ عطا کیا تھا۔ حکومت پاکستان نے بھی انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
ستر کی دہائی  میں ان کی [[نعت خوانی]] کی شہرت ہوئی جس کے باعث انہیں ریڈیو پاکستان کے معروف پروڈیوسر مہدی ظہیر نے [[نعت خوانی]] کے لئے مدعو کیا۔ [[1973]]ء سے [[1977]]ء تک انہوں نے محفل نعت میں کراچی کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا تاہم ان کی شہرت کا آغاز  [[خالد محمود نقشبندی]] کی مشہور نعت ’’[[یہ سب تمہارا کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے ۔ خالد محمود خالد | " یہ سب تمہارا کرم ہے آقا " ]]  سے ہوا۔ [[1983]]ء میں انہیں بہترین نعت خواں کا پی ٹی وی ایوارڈ عطا کیا گیا۔انہیں نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا اورامریکا میں نیوجرسی کے میئر نے بھی انہیں ایک خصوصی ایوارڈ عطا کیا تھا۔ حکومت پاکستان نے بھی انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
وہ نہ صرف اردو میں نعتیں پڑھتے تھے بلکہ ساتھ ساتھ دیگر زبانوں میں بھی بشمول بنگالی زبان کے بھی نعت خوانی کرتے تھے۔ لاس اینجلس میں انھیں امام بیت المقدس سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا اور انھوں نے ان کی نعت سنی۔ اور انھیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ باکسر محمد علی کلے کو ان کی نعتیں بہت پسند تھیں اور وہ ان کی نعتیں سنتے تھے۔
=== نعت گوئی سے دلچسپی ===
انھوں نے اپنی زندگی میں ہزاروں نعتیں پڑھی تھیں ، وہ شاعر تو نہیں تھے مگر انھوں نے دو کلام ایک مدینہ شریف میں اور ایک پاکستان میں لکھے تھے وہ انھوں نے چند شاعروں کو دکھاۓ تھے جنھوں نے ان کی اس کاوش کو سراہا تھا۔ انھوں نے حضرت رضا خان بریلوی، شیخ سعدی، احمد ندیم قاسمی، خالد محمود نقشبندی، وقار اجمیری، منور بدایونی اور عبدالستار نیازی وغیرہ کی لکھی ہوئیں نعتیں پڑھیں۔
=== اعزازات  ===
* [[پی ٹی مقابلہ نعت ونر ]] - [[1978]]
* [[پی ٹی وی بہترین نعت خواں ]] - [[1983 ]]
* [[تمغہ حسن  کارکردگی ]]
* پہلے نعت خواں ہیں جنہوں نے پہلی بار امریکہ ، جاپان ، سوئیٹزرلینڈ ، یمن اور فرانس میں پہلی بار نعت پڑھی۔
* وہ پہلے نعت خواں ہیں جنھیں ایک بڑے بنک میں نوکری نعت خواں کی وجہ سے ملی۔


=== وفات ===
=== وفات ===


[[30 اگست]] [[2007]]ء بروز جمعرات  کو پاکستان کے نامور نعت خواں الحاج خورشید احمد وفات پاگئے۔ انتقال سے قبل انھیں برین ہیمبرج ہوا تھا ان کے دو آپریشن ہوۓ تھے اور وہ کومے میں چلے گۓ تھے ایک ہفتےوہاں رہے اور جانبر نہ ہو سکے ۔
[[30 اگست]] [[2007]]ء کو پاکستان کے نامور نعت خواں الحاج خورشید احمد وفات پاگئے۔ الحاج خورشید احمد کراچی میں حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں ۔ ایک نعت دوست [[شہباز اشرف سعیدی | محمد شہباز اشرف سعیدی ]] فرماتے ہیں ۔  
 
الحاج خورشید احمد کراچی میں حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں ۔ ایک نعت دوست [[شہباز اشرف سعیدی | محمد شہباز اشرف سعیدی ]] فرماتے ہیں ۔  


<blockquote>
<blockquote>
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)

اس صفحہ میں 1 پوشیدہ زمرے شامل ہیں: