عارف خواجہ

نعت کائنات سے
(خواجہ محمد عارف سے رجوع مکرر)
Jump to navigationJump to search

Logo naat virsa.jpg

محمد عارف خواجہ ، میر پور آزاد کشمیر میں 1960 کو پیدا ہوئے ۔ آج کل برمنگھم برطانیہ میں مقیم ہیں

خاندانی پس منظر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محمد عارف خواجہ کی پیدائش اور پرورش دینی اقدار کے حامل ایک غیر معروف خاندان میں ہوئی۔ معمولی مزدوری اور کھیتی باڑی پر گزر اوقات کرنے والے اس خاندان کا دینی یا دنیوی لحاظ سے کوئی بڑا یا قابلِ ذکر پس منظر نہیں ہے البتہ اللہ تعالیٰ نے اس خاندان کے افراد کو حصولِ علم کے شوق اورذہانت کی دولت سے خوب نوازا ۔آباء و اجدادکے بارے میں شعر گوئی کا کبھی کوئی ذکر نہیں سنا گیا البتہ ادبی ذوق اور سخن فہمی کسی نہ کسی رنگ میں ان میں ضرور موجود رہی ۔ ان کے دادا نماز اور تلاوتِ قرآن کے بعد دینی موضوعات کی حامل پنجابی شاعری سے ایک خاص لگاؤ رکھتے تھے اور حضرت یوسف علیہ السلام کا منظوم قصہ بڑے دل گداز انداز میں پڑھا کرتے تھے۔ اشعار کا تاثر ان کے چہرے پر ظاہر ہوتا تھا۔

والد ِ محترم ے وسیع مطالعہ میں ایک بڑا حصہ شاعری کا بھی تھا۔ اپنے بچپن کے زمانے کی اکثر اردو اور پنجابی نظمیں انھیں مکمل یاد تھیں۔ بچوں سے بہت زیادہ لگاؤ کی وجہ سے کبھی کبھی وہ ان کی تفریح اور تفننِ طبع کے لئے تین چار اشعار پر مشتمل نظم خود بھی موزوں کر لیتے تھے۔انھوں نے سنجیدہ موضوعات پر بھی پنجابی میں چند نظمیں لکھی تھیں۔ بچوں کی تفریح یا اپنے دردِ دل کے اظہار سے زیادہ انھوں نے اس طرف زیادہ توجہ نہیں دی۔

خواجہ محمد عارف اسی ماحول میں احسن القصص میں بیان ہونے والے انسانی فطرت کے بہت سے پہلوؤں اور زندگی کے مختلف موسموں کا حال سنتے سنتے اور رنگ دیکھتے دیکھتے جوان ہوئے ۔ 1978ء میں ایف ایس سی کے بعد تلاشِ معاش کی خاطر برطانیہ آگئے ۔ برطانیہ میں رسمی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنا ممکن نہ تھا لیکن اپنے ذوق کی تسکین کے لئے مطالعہ جاری رہا ۔ شعر گوئی کے شوق کا برطانیہ میں مزید موقع ملا اور آج تک یہ سلسلہ جاری ہے۔

ادبی سفر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

1980ء کی دہائی میں شعری سفر کا آغاز ہوا۔ عام روایت کئے مطابق غزل اور نظم میں طبع آزمائی کی۔ اپنے شہر بلکہ برطانیہ کے اکثر علمی اور ادبی جلسوں میں شریک ہو کر علم دوست احباب سے استفادہ کا موقع ملتا رہتا ہے۔ برطانیہ اور پاکستان میں بھی اکثر ادبی رسائل اور اہلِ علم سے کسی نہ کسی انداز سے رابطہ رہتا ہے۔ کتب بینی ایک مستقل مشغلہ ہے۔ شاعری کے علاوہ نثر میں بھی لسانی موضوعات ، زبان کے قواعد اور املا کے مسائل کے بارے میں بھی مضامین چھپتے رہتے ہیں۔

نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

2003ء سے نعت گوئی کی طرف میلان ہوا ۔ برمنگھم میں خوش قسمتی سے احباب کا ایک ایسا حلقہ موجود ہے جو اکثر خالص نعتیہ محافل کا اہتمام کرتا رہتا ہے۔ ان کی عام ادبی محفلیں بھی کبھی ذکرِ رسول صلی اللہ علیہ و سلم سے خالی نہیں ہوتیں۔ ایسے ماحول میں مجھے بھی نعت کہنے کی تحریک اور توفیق ملتی رہتی ہے

خواجہ محمد عارف اپنے بارے فرماتےہیں

مجھے بات کا شدت سے احساس ہے کہ نعت ِحضور سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ و سلم ایک بہت ہی نازک اور مشکل کام ہے ۔ اسی احساس کے زیرِ اثر میں ایک مدت تک نعت کہنے سے گریز کرتا رہاہوںاور طبیعت میں بھی ایک گرہ سی محسوس ہوتی رہی ۔ کبھی کبھی چاہنے کے باوجود بھی شعر نہیں ہو سکے۔ 2003 ء کے اوائل میں طبیعت کی یہ گرہ کھلی اور یوں محسوس ہوا کہ مجھے جس کام کی پہلے کسی وجہ سے اجازت نہیں مل رہی تھی اب اس کی نہ صرف اجازت مل گئی ہے بلکہ اس کی حوصلہ افزائی بھی کی جارہی ہے۔ اسی ہمت افزائی کے نتیجے میں ایک مختصر سے وقت میں حمد اور بالخصوص نعت کے بہت سے اشعار ہوئے۔ اکثر یوں محسوس ہوتا تھا کہ

شاعر نہیں ہوں منشیٔ خیر الوریٰؐ ہوں میں

لکھوا رہے ہیں نعت وہؐ ، بس لکھ رہا ہوں میں

مجموعہ ہائے کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سعادت ، 2006

حمدیہ و نعتیہ کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سمیعہ ناز | عارف خواجہ

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نعت کائنات پر نئی شخصیات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات