خواب میں کاش کبھی ایسی بھی ساعت پاؤں ۔ ریاض مجید

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 05:48، 25 مارچ 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: ریاض مجید === نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم === خواب میں کاش کبھی ایسی بھی سا...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: ریاض مجید

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خواب میں کاش کبھی ایسی بھی ساعت پاؤں

آپ کو نعت سنانے کی سعادت پاؤں

راہِ طیبہ میں ہوں ہمراہ ثنا خواں تیرے

حافظ و تائب و افضل کی رفاقت پاؤں

تیری رحمت ہو محافظ مری منزل منزل

چار سو اپنے ، ترا ہا لۂ رحمت پاؤں

استقامت ہو عطا گرتے ہوئے جذبوں کو

شرکے ان زلزلوں میں خیر کی مہلت پاؤں!

سب سے آخر میں سہی ،گر نہیں سب سے پہلے

شافعِ حشر! تری میں بھی شفاعت پاؤں

راست فہمی ملے ان بے بصر اندازوں میں

اس گماں زار میں ایقانِ حقیقت پاؤں

کام آئے مراخوں حرمتِ دیں کی رہ میں

سرِ میدانِ وفا اوجِ شہادت پاؤں

یاد سے تیری ہم آہنگ ہو دھڑکن دھڑکن

ذکر سے تیرے کسی پل نہ فراغت پاؤں

ثانیہ ثانیہ ہو شکر سراپا کی مثال

عمر میں خیر تو اعمال میں برکت پاؤں

دہر میں وجہِ حیات آپ کی الطاف رہیں

حشر میں بہرِ نجات آپ کی رحمت پاؤں

شرف اندوز ہوذات آپ کے جذبِ حب سے

میں غلام آپ کاہوں آپ سے عزت پاؤں

ایک پل بھی نہ ریاضؔ آج سے گزرے بے کار

خیر کے واسطے اب عمر کی مہلت پاؤں

رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25