خزاں کا بطلان کرکے آخر بہار ہی سرخرو ہوئی ہے ۔ فیروز شاہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: محمد فیروز شاہ

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خزاں کا بطلان کرکے آخر بہار ہی سرخرو ہوئی ہے

تریؐ صداکے محیط میں آکے زندگی خوبرو ہوئی ہے


میں تیریؐ نسبت کواوڑھ کر جاوداں سعادت کا ہمسفر ہوں

تری مہک عام میری دنیائے قلب میں کوبہ کوہوئی ہے


شبِ سفر کی مسافتوں میں دعا کا زادِ سفر عطاہو

کہ رہ گزاروں کی دُھول بننا ہماری نسلوں کی خُو ہوئی ہے


پھراپنی آنکھوں کے واسطے مَیں ترے زمانے کی خاک ڈھنڈوں

تری تمنا کی وادیوں میں حیات اک جستجو ہوئی ہے


ازل سے لے کر ابد کے دن تک تری شفاعت کے سائباں میں

ترے کرم سے جہان بھر کوعطا نئی آبرو ہوئی ہے


اوراب تو دیدار کی بشارت مرے مقدر میں بھی رقم ہو

کہ شہرِ قلب ونظر کی فیروزؔ ایک ہی آرزو ہوئی ہے


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25