خدا و ندا (مدینہ میرامسکن ہو) توکیا کہنا ۔ صابر سنبھلی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.


شاعر: صابر سنبھلی

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم

خدا و ندا (مدینہ میرامسکن ہو) توکیا کہنا

جہاں مسکن (وہیں عاصی کا مدفن ہو) توکیاکہنا

سرِ محشر (حبیبِ ربِّ اکبر کا) سہارا ہو

شہہِ دیں کا(مرے ہاتھوں میں دامن ہو) توکیاکہنا

حقیقت ہو (شہہِ دیں سے عقیدت میں) مرے مولا

نہایت ہی (محبت میں کُھلا پن ہو) توکیاکہنا

کرم کرنا (دہائی جب بھی دوں مولا) مصیبت میں

ضرورت پر(مری امداد فوراً ہو) توکیاکہنا

مقدّر پر(خدا کا فضل ہوجائے ) پس مُردن

وہ آجائیں (اندھیری قبر روشن ہو) توکیاکہنا

زہے قسمت ( مدینے میں ہوں جب حاضر) الٰہی میں

ندامت سے( مری آنکھوں میں ساون ہو) توکیاکہنا

قیامت کو( گزر جاؤں میں پُل سے یوں) تمنّا ہے

رُکاوٹ ہو( نہ اڑ چن ہو،نہ الجھن ہو) توکیاکہنا

یہ خواہش ہے (مجھے دیدِ نبی ہویوں )کبھی صابرؔ

نہ جالی ہو( نہ پردہ ہو، نہ چلمن ہو ) توکیاکہنا


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25