خالد محمود خالد

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نمونہ کلام

چلو دیار نبی کی جانب درود لب پر سجا سجا کے


خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا

خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا

آپ آیئں تو میرے گھر میں اجالا ہوگا


حشر میں ہوگا وہ سرکار کے جھنڈے کے تلے

میرے سرکار کا جو چاہنے والا ہوگا


عشق سرکار کی اک شمع جلا لو دل میں

بعد مرنے کے لحد میں بھی اجالا ہوگا


جب بھی مانگو تو وسیلے سے انہی کے مانگو

اس وسیلے سے کرم اور دوبالا ہوگا


حشر میں اس کو بھی سینے سے لگایئں گے حضورﷺ

جس گنہ گار کو ہر ایک نے ٹالا ہوگا


ماہ طیبہ کی تجلی بھی نرالی ہوگی

آپ کے گرد بھی اصحاب کا بالا ہوگا


صلہ نعت نبی پائے گا جس دن خالد

وہ کرم دیکھنا تم دیکھنے والا ہوگا

روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں

روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں

یہ کرم ہے حضور کا ہم پہ، آنے والے عذاب ٹلتے ہیں


اپنی اوقات رف اتنی ہے کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے

کل بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے تھے اب بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے ہیں


وہ سمجھتے ہیں بولیاں سب کی وہی بھرتے ہیں جھولیاں سب کی

آو بازار مصطفیﷺ کو چلیں کھوٹے سکے وہیں پہ چلتے ہیں،


اب کوئی کیا ہمیں کرائے گا ہر سہارا گلے لگائے گا

ہم نے خود کو گرا دیا ہے وہاں، گرنے والے جہاں سنبھتے ہیں


دل کی حسرت وہ پوری فرمائیں اس طرح طیبہ مجھ کو بلوائیں

میرے مرشد پہ مجھ سے فرمائیں آو طیبہ نگر کو چلتے ہیں


ان کے دربار کے اجالے کی فعتیں ہیں بے نہاں خالد

یہ اجالے کبھی نہ سمٹیں گے یہ وہ سورج نہیں جو ڈھلتے ہیں


کوئی سلیقہ ہے آرزو کا

مزید نعت خواں

شراکتیں

صارف:تیمورصدیقی