حضور میری تو ساری بہار آپ سے ہے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حضور میری تو ساری بہار آپ سے ہے

میں بے قرار تھا میرا قرار آپ سے ہے


میری تو ہستی ہی کیا ہے میرے غریب نواز

جو مل رہا ہے مجھے سارا پیار آپ سے ہے


کہاں وہ ارضِ مدینہ کہاں میری ہستی

یہ حاضری کا سبب بار بار آپ سے ہے


سیاہ کار ہوں آقا بڑی ندامت ہے

قسم خدا کی یہ میرا وقار آپ سے ہے


محبتوں کا صلہ کون ایسے دیتا ہے

سنہری جالیوں میں یارِ غار آپ سے ہے


ہے ذکر آپ کا ایسا کہ آنکھ برآئے

یہ میری آنکھ ضیاء اشک بار آپ سے ہے