"حسین سحر" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: حسین سحر کا اصل نام خادم حسین تھا۔ 10اکتوبر1942ءکو ضلع فیروزپور کے قصبے جلال آباد میں پیداہوئے۔پاکست...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
حسین سحر کا اصل نام خادم حسین تھا۔ 10اکتوبر1942ءکو ضلع فیروزپور کے قصبے جلال آباد میں پیداہوئے۔پاکستان بننے کے بعد پہلے بھارت سے قصور پہنچے اور پھر مارچ1948ءمیں ملتان آئے۔ ان کے والد برکت علی بھی پنجابی کے شاعر تھے۔خادم حسین نے 1953ءمیں اسلامیہ ہائی سکول عام خاص باغ میں چھٹی جماعت میں داخلہ لیا۔`1956ءمیں بزم طلوع ادب کے زیراہتمام ٹاﺅن ہال گھنٹہ گھر ملتان میں زندگی کاپہلا مشاعرہ پڑھا۔آپ پہلے خادم حسین خادم کے نام سے شعر کہتے رہے۔ پھر ایک طویل عرصہ تک سحررومانی کے نام سے پہچانے گئے۔ 1958ءمیں ایمرسن کالج ملتان میں داخلہ لیااورکالج میگزین نخلستان کے ایڈیٹر بنے۔یکم جنوری 1962ءکو شادی ہوئی۔ اس برس بی اے کے امتحان میں کامیابی کے بعد یونیورسٹی اورینٹل کالج لاہور میں ایم اے اردو میں داخلہ لیا۔1967ءمیں لیکچرار منتخب ہوئے اور 1970ءکے اواخر میں ایس ای کالج بہاولپور میں تبادلہ ہوگیا۔1971ءمیں انٹرکالج ملتان میں تعینات ہوئے جسے بعد ازاں گورنمنٹ کالج سول لائنز کا نام دیاگیا۔شعبہ تعلیم میں آپ نے پرنسپل کے عہدے تک ترقی حاصل کی۔ گورنمنٹ ولایت حسین اسلامیہ کالج میں پرنسپل کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔20مئی 1997ءکو قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لی ۔15ستمبر 2016ءکو حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال کرگئے۔حسین سحر 60کتابوں کے مصنف تھے جن میں غزل، نظم، نعت ،منقبت ،سلام اور تنقید و تحقیق کی کئی کتابیں شامل ہیں۔ انہوںنے قرآن پاک کامنظوم اردو ترجمہ ”فرقان عظیم “کے نام سے کیا۔پروفیسر حسین سحر کو ان کی دینی خدمات پر دومرتبہ صدارتی ایوارڈ دیاگیا۔ان کی خودنوشت ” شام وسحر“ کے نام سے شائع ہوئی جو ان کی وفات کے ایک برس بعد منظرعام پر آئی۔
{{#seo:
|title= سحر رومانی
|keywords=سحہر رومانی، نعت، حمد ، نعتیہ شاعری ، پاکستان نعت،جنوری 2019، Saher Romani,
|description=پہلے خادم حسین خادم کے نام سے شعر کہتے رہے۔ پھر ایک طویل عرصہ تک سحررومانی کے نام سے پہچانے گئے۔ 1958ءمیں ایمرسن کالج ملتان میں داخلہ لیااورکالج میگزین نخلستان کے ایڈیٹر بنے۔یکم جنوری 1962ءکو شادی ہوئی۔
}}
 
[[حسین سحر]] کا اصل نام خادم حسین تھا۔ [[10اکتوبر [[1942]]ءکو ضلع فیروزپور کے قصبے جلال آباد میں پیداہوئے۔پاکستان بننے کے بعد پہلے بھارت سے قصور پہنچے اور پھر مارچ [[1948]]ءمیں ملتان آئے۔ ان کے والد برکت علی بھی پنجابی کے شاعر تھے۔خادم حسین نے [[1953]]ءمیں اسلامیہ ہائی سکول عام خاص باغ میں چھٹی جماعت میں داخلہ لیا۔`[[1956]]ءمیں بزم طلوع ادب کے زیراہتمام ٹاﺅن ہال گھنٹہ گھر ملتان میں زندگی کاپہلا مشاعرہ پڑھا۔آپ پہلے خادم حسین خادم کے نام سے شعر کہتے رہے۔ پھر ایک طویل عرصہ تک [[سح ررومانی]] کے نام سے پہچانے گئے۔ [[1958]]ءمیں ایمرسن کالج ملتان میں داخلہ لیااورکالج میگزین نخلستان کے ایڈیٹر بنے۔[[یکم جنوری]][[ 1962پپءکو شادی ہوئی۔ اس برس بی اے کے امتحان میں کامیابی کے بعد یونیورسٹی اورینٹل کالج لاہور میں ایم اے اردو میں داخلہ لیا۔[[1967]]ءمیں لیکچرار منتخب ہوئے اور[[ 1970]]ءکے اواخر میں [[یس ای کالج]] [[بہاولپور]] میں تبادلہ ہوگیا۔[[1971]]ءمیں [[انٹر کالج۔  ملتان]] میں تعینات ہوئے جسے بعد ازاں [[گورنمنٹ کالج سول لائنز، ملتان]] کا نام دیاگیا۔شعبہ تعلیم میں آپ نے پرنسپل کے عہدے تک ترقی حاصل کی۔ [[گورنمنٹ ولایت حسین اسلامیہ کالج، ملتان]] میں پرنسپل کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔[[20مئی]][[ 1997]]ءکو قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لی ۔[[15ستمبر]] [[2016]]ءکو حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال کرگئے۔
 
=== تالیفات ===
 
حسین سحر 60کتابوں کے مصنف تھے جن میں غزل، نظم، نعت ،منقبت ،سلام اور تنقید و تحقیق کی کئی کتابیں شامل ہیں۔ انہوںنے قرآن پاک کامنظوم اردو ترجمہ ”فرقان عظیم “کے نام سے کیا۔
=== اعزازت ===
 
پروفیسر حسین سحر کو ان کی دینی خدمات پر دومرتبہ صدارتی ایوارڈ دیاگیا۔ان کی خودنوشت ” شام وسحر“ کے نام سے شائع ہوئی جو ان کی وفات کے ایک برس بعد منظرعام پر آئی۔
 
=== مزید دیکھیے ===
 
{{ٹکر 1 }}
{{باکس شخصیات }}
{{ٹکر 2 }}
{[باکس 1 }}

نسخہ بمطابق 12:04، 23 جنوری 2019ء


حسین سحر کا اصل نام خادم حسین تھا۔ [[10اکتوبر 1942ءکو ضلع فیروزپور کے قصبے جلال آباد میں پیداہوئے۔پاکستان بننے کے بعد پہلے بھارت سے قصور پہنچے اور پھر مارچ 1948ءمیں ملتان آئے۔ ان کے والد برکت علی بھی پنجابی کے شاعر تھے۔خادم حسین نے 1953ءمیں اسلامیہ ہائی سکول عام خاص باغ میں چھٹی جماعت میں داخلہ لیا۔`1956ءمیں بزم طلوع ادب کے زیراہتمام ٹاﺅن ہال گھنٹہ گھر ملتان میں زندگی کاپہلا مشاعرہ پڑھا۔آپ پہلے خادم حسین خادم کے نام سے شعر کہتے رہے۔ پھر ایک طویل عرصہ تک سح ررومانی کے نام سے پہچانے گئے۔ 1958ءمیں ایمرسن کالج ملتان میں داخلہ لیااورکالج میگزین نخلستان کے ایڈیٹر بنے۔یکم جنوری[[ 1962پپءکو شادی ہوئی۔ اس برس بی اے کے امتحان میں کامیابی کے بعد یونیورسٹی اورینٹل کالج لاہور میں ایم اے اردو میں داخلہ لیا۔1967ءمیں لیکچرار منتخب ہوئے اور1970ءکے اواخر میں یس ای کالج بہاولپور میں تبادلہ ہوگیا۔1971ءمیں انٹر کالج۔ ملتان میں تعینات ہوئے جسے بعد ازاں گورنمنٹ کالج سول لائنز، ملتان کا نام دیاگیا۔شعبہ تعلیم میں آپ نے پرنسپل کے عہدے تک ترقی حاصل کی۔ گورنمنٹ ولایت حسین اسلامیہ کالج، ملتان میں پرنسپل کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔20مئی1997ءکو قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لی ۔15ستمبر 2016ءکو حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال کرگئے۔

تالیفات

حسین سحر 60کتابوں کے مصنف تھے جن میں غزل، نظم، نعت ،منقبت ،سلام اور تنقید و تحقیق کی کئی کتابیں شامل ہیں۔ انہوںنے قرآن پاک کامنظوم اردو ترجمہ ”فرقان عظیم “کے نام سے کیا۔

اعزازت

پروفیسر حسین سحر کو ان کی دینی خدمات پر دومرتبہ صدارتی ایوارڈ دیاگیا۔ان کی خودنوشت ” شام وسحر“ کے نام سے شائع ہوئی جو ان کی وفات کے ایک برس بعد منظرعام پر آئی۔

مزید دیکھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نعت کائنات پر نئی شخصیات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

{[باکس 1 }}