جو لمحے تھے سکوں کے سب مدینے میں گزار آئے ۔ ادیب رائے پوری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:34، 13 جون 2017ء از 39.55.237.107 (تبادلۂ خیال) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} ==== نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم ==== جو لمحے تھے سکوں کے سب مدینے میں گزار آئے وطن می...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جو لمحے تھے سکوں کے سب مدینے میں گزار آئے

وطن میں اے دل مضطر تجھے کیسے قرار آئے


خزاں کو حکم ہے داخل نہ ہو طیبہ کی گلیوں میں

اجازت ہے نسیم آئے صبا آئے بہار آئے


وہ بستی اہل دل کی اور دیوانوں کی بستی ہے

گئے جتنے خرد نازاں وہ دامن تار تار آئے


جبیں ہو آستاں پر ہاتھ میں روزے کی جالی ہو

یہ لمحہ زندگی میں اے خدا پھر بار بار آئے


تعین مسجد و محراب کا طیبہ میں کیا ہوتا

جہاں نقشِ قدم دیکھے وہیں سجدے گزار آئے


قلم جب سے ہوا خم نعت احمد میں ادیب اپنا

بہت رنگیں ہوئے مضموں بڑے نقش و نگار آئے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ادیب رائے پوری