جو تیرے کوچہ میں بستر لگائے بیٹھے ہیں ۔ سیماب اکبر آبادی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 12:10، 26 جولائی 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: سیماب اکبر آبادی ==== {{نعت}} ==== جو تیرے کوچہ میں بستر لگائے بیٹھے ہیں وہ ہاتھ دو...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: سیماب اکبر آبادی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جو تیرے کوچہ میں بستر لگائے بیٹھے ہیں

وہ ہاتھ دونوں جہاں سے اٹھائے بیٹھے ہیں


فقیر ہیں تیرے، محتاج یک نگاہِ کرم

لٹے لٹائے تیرے در پر آئے بیٹھے ہیں


زمین کوئے محمد کی دل کشی دیکھو

کہ بادشاہ بھی کمبل بچھائے بیٹھے ہیں


اٹھائے حشر بھی آکر تو اٹھ نہیں سکتے

جو آستاں پہ تمہارے بٹھائے بیٹھے ہیں


سجا ہے داغ محبت سے دل کا ویرانہ

ہم اس خرابہ کو جنت بنائے بیٹھے ہیں


خدنگِ ناز تڑپ کر نکل نہ آئے کہیں

ترے فدائی کلیجہ دبائے بیٹھے ہیں


لگی ہے بھیڑ درِ مصطفیٰ پہ اے سیماب

یہ سارے لوگ فلک کے ستائے بیٹھے ہیں