جس طرف چشم محمدﷺ کے اشارے ہو گئے ۔ ساغر صدیقی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:45، 27 اپريل 2017ء از 39.55.143.163 (تبادلۂ خیال) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر : ساغر صدیقی ==== نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم ==== جس طرف چشم محمدﷺ کے اشارے ہو...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : ساغر صدیقی

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم

جس طرف چشم محمدﷺ کے اشارے ہو گئے

جتنے ذرے سامنے آئے ستارے ہو گئے


جب کبھی عشق محمدﷺ کی عنایت ہو گئی

میرے آنسو کوثر و زمزم کے دھارے ہو گئے


موجہ طوفاں میں جب نام محمدﷺ لے لیا

ڈوبتی کشتی کے تنکے ہی سہارے ہو گئے


یا محمدﷺ آپ کی نظروں کا یہ اعجاز ہے

جس طرف نظریں اٹھیں سب تمہارے ہو گئے


میں ہوں اور یاد مدینہ اور ہیں تنہائیاں

پنے بیگانے سبھی مجھ سے کنارے ہو گئے


اپنی کملی کا ذرا سایہ عنایت ہو مجھے

دل کے دشمن یا محمدﷺ دل سے پیارے ہو گئے


مزید دیکھیے

ساغر صدیقی